سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ “کرکٹرز اگر حلوہ پوری، نہاری اور حلیم کھائیں گے تو کیسے کھیل پائیں گے، پڑوسی ملک چیمپئنز ٹرافی لے گیا اور قومی ٹیم نہ فائنل میں پہنچ سکی نہ فائنل ہم تک پہنچ سکا، کرکٹرز کو اپنی ڈائٹ اور نیوٹریشن پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے”۔
سردارمحمدبخش مہرنےکورنگی ٹاؤن میں شہیدمحترمہ بینظیر بھٹو رمضان کرکٹ ٹورنامنٹ کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ قومی ٹیم کی کارکردگی پر پوری قوم مایوس ہے، ہمیں قومی کرکٹ ٹیم پر کافی محنت کرنے کی ضرورت ہے، کرکٹ میرے دائرہ اختیار میں نہیں ہے لیکن اب مجھے ہی کرکٹ کے لیے کچھ کرنا پڑے گا”۔
انہوں نے کہا کہ کورنگی میں ہونے والے ایونٹ میں کچھ ایسے بھی بالرز ہیں جن کو میں پانچ چھ چھکے مار سکتا ہوں، کچھ ایسے بھی بیٹس مین ہیں جن کو میں بھی آرام سے آؤٹ کر سکتا ہوں،فٹنس ہے تو سب کچھ ہے”۔
سردار محمد بخش مہر نے کرکٹ ٹورنامنٹ جیتنے والی ونر ٹیم کے لیے 4 لاکھ، رنر اپ کے لیے 2 لاکھ اور مین آف دی میچ والوں کے لیے 50 ہزار روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا، جبکہ کورنگی میں ہر سال مختلف کھیلوں کے ایونٹ بھی منعقد کرانے کے ساتھ ساتھ جم کلب بھی بنانے کا اعلان کیا۔
وزیر کھیل کا کہنا تھا کہ” حکومت سندھ کھیلوں کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، کھیلوں کے میدانوں کی تعمیر اور کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔
تقریب میں محکمہ اسپورٹس سندھ کی پارلیمانی سیکریٹری صائمہ آغا، پیپلز پارٹی کورنگی کے صدر جانی میمن، چیئرمین کورنگی ٹاؤن محمد نعیم شیخ اور بڑی تعداد میں کورنگی کی عوام نے شرکت کی۔