April 12, 2025 11:56 pm

English / Urdu

Follw Us on:

شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے بات چیت

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے بات چیت

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے شہر جدہ پہنچ کر سعودی قیادت کے ساتھ مختلف اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔

وزیراعظم کا یہ چار روزہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ایک اہم کڑی ہے۔

جدہ پہنچنے پر سعودی عرب کے نائب گورنر مکہ، شہزادہ سعود بن مشعال بن عبدلعزیز آل سعود نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

وزیراعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود ہے جس میں وزیرِ خزانہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وفاقی وزرا اور سینئر حکام شامل ہیں۔

یہ دورہ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان (ایم بی ایس) کے ساتھ ملاقات کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے کی غرض سے کیا جا رہا ہے۔

اس ملاقات میں دونوں رہنما تجارت بڑھانے، اہم شعبوں میں شراکت داری کے مواقع تلاش کرنے اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے بارے میں بات چیت کریں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس دورے کو دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات پاکستان کی معیشت کے لیے ایک نیا باب رقم کریں گے۔

اس دورے کا مقصد نہ صرف دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنا ہے بلکہ سعودی عرب میں سرمایہ کاری کو فروغ دے کر پاکستان کی معیشت کو استحکام فراہم کرنا بھی ہے۔

مزید پڑھیں: ریاست برقرار رہے گی اور ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنی ہوگی: آصف علی زرداری

دوسری جانب ایک روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان بھر میں “2025 موسم بہار” کے درختوں کی شجرکاری مہم کا آغاز بھی کیا۔

وزیراعظم نے اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس کے احاطے میں چیڑ کے پودے کی شجرکاری کرکے اس مہم کی ابتدا کی جس کا مقصد ملک بھر میں 41.7 ملین درخت لگانا ہے۔

وزیراعظم نے اس مہم میں عوام خصوصاً نوجوانوں اور کسانوں کو شرکت کی دعوت دی ہے تاکہ ملک کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچایا جا سکے اور دیگر بیماریوں پر قابو پایا جا سکے۔

وزیراعظم نے شجرکاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شدید ہو گئے ہیں، خاص طور پر 2022 میں آنے والے تباہ کن سیلابوں نے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر تباہی مچائی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے حوالے سے دنیا کے 10 خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے حالانکہ پاکستان کا گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

اس مہم کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں درختوں کی شجرکاری کی جائے گی۔ پنجاب میں 12.87 ملین، سندھ میں 10 ملین، خیبر پختونخوا میں 2.63 ملین، بلوچستان میں 2.06 ملین، آزاد کشمیر میں 10.14 ملین اور گلگت بلتستان میں 4 ملین درخت لگائے جائیں گے۔

اس مہم کے لیے 2047 تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ملک بھر میں 41.7 ملین پودے لگائے جا سکیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ شجرکاری کی اس مہم کا مقصد نہ صرف ماحول کو بہتر بنانا ہے بلکہ پاکستان کے عوام کی صحت اور خوشحالی کو بھی یقینی بنانا ہے۔

اس مہم کی کامیابی سے نہ صرف درختوں کا شمار بڑھ سکے گا بلکہ یہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ میں بھی پاکستان کا کردار مضبوط کرے گا۔

اس دورے اور شجرکاری مہم سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو ایک نئی سمت دینے کے لیے سنجیدہ ہے، اور یہ اقدامات نہ صرف ماحول کی بہتری کے لیے بلکہ پاکستان کی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے بھی اہم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کہاں موسم کیسا ہو گا؟ محکمہ موسمیات نے تفصیل جاری کر دی

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس