غزوہ فتح مکہ نبی پاک ﷺ کے اہم ترین غزوات میں سے ایک تھا جس کے نتیجے میں 8 ہجری (10 جنوری 630 عیسوی) کو مکہ فتح ہوا۔ اس فتح کے بعد جزیرہ نما عرب کے بیشتر قبائل نے 10 ہجری تک اسلام قبول کر لیا اور یوں پورے عرب میں اسلام کی حکمرانی قائم ہوگئی۔
حضرت محمد (ﷺ) نے اپنی حکمت عملی اور تدبیر سے جو کہ اچانک حملے کی جنگی حکمت عملی کے اصولوں کے مطابق تھی اور حیران کن بات تو یہ ہے اس جنگ میں بغیر کسی خونریزی کے مکہ کو فتح کیا۔
فتح مکہ کے دوران نبی اکرم (ﷺ) نے “آج کا دن عفو و درگزر کا دن ہے” کے الفاظ کے ساتھ عام معافی کا اعلان کیا۔
کچھ تاریخی روایات کے مطابق فتح مکہ کے بعد حضرت علیؑ نے پیغمبر اکرم (ﷺ) کے کہنے پر پیغمبر کے کندھوں پر سوار ہو کر بتوں کو گرایا اور انہیں باب بنی شیبہ (مسجد الحرام کا داخلی دروازہ) کے سامنے دفن کردیا۔