April 19, 2025 10:52 pm

English / Urdu

Follw Us on:

ٹرائل سے پہلے استنبول کے میئر اکرام امام اوغلو جیل منتقل: ترکی میں احتجاج جاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

اتوار کے روز ترکی کی ایک عدالت نے استنبول کے میئر اور صدر طیب اردگان کے بڑے سیاسی حریف اکریم امام اوغلو کو بدعنوانی کے مقدمے میں جیل بھیج دیا۔ اس فیصلے کے بعد ترکی میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہو گئے، جو گزشتہ دہائی میں ملک کے سب سے بڑے مظاہروں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

حزب اختلاف، یورپی رہنماؤں اور لاکھوں مظاہرین نے اس کارروائی کو سیاسی اور غیر جمہوری قرار دیا ہے۔ عدالت میں ہونے والی پیش رفت سے ظاہر ہوا کہ یہ معاملہ اردگان حکومت کے خلاف عوامی مخالفت کو مزید بڑھا رہا ہے، جو گزشتہ 22 سالوں سے ترکی پر حکومت کر رہی ہے۔

ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کے مطابق، تقریباً 15 ملین افراد نے ملک بھر میں پولنگ اسٹیشنوں کا رخ کیا تاکہ آئندہ صدارتی انتخابات میں امام اوغلو کو اپنا امیدوار نامزد کریں یا ان کی حمایت کا اعلان کریں۔ ان میں 13 ملین غیر ممبران بھی شامل تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امام اوغلو کو پارٹی سے باہر بھی وسیع عوامی حمایت حاصل ہے۔

امام اوغلو نے اپنے خلاف الزامات کو “جھوٹے اور بے بنیاد” قرار دیا اور ملک بھر میں احتجاج کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر اس غیر منصفانہ فیصلے کو اور جمہوریت پر لگے اس داغ کو مٹائیں گے۔

عدالتی حکم کے بعد امام اوغلو کو پولیس کے قافلے میں سلیوری جیل منتقل کر دیا گیا۔ وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ استنبول کے میئر کو دو دیگر ضلعی میئروں کے ساتھ ان کے عہدوں سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ عدالتی کارروائی سیاسی بنیاد پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق کی گئی ہے اور ترکی کی عدالتیں آزاد ہیں۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اردگان حکومت کے سیاسی حریفوں کو دبانے کی کوشش ہے۔

امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد ترکی کی معیشت میں بھی ہلچل دیکھی گئی۔ نائب صدر Cevdet Yilmaz اور مرکزی بینک کے گورنر Fatih Karahan نے مارکیٹ میں پیدا ہونے والی بے چینی کو کم کرنے کی کوشش کی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امام اوغلو کی جیل میں منتقلی کے بعد ترکی کے مالیاتی اثاثوں میں مزید مندی آ سکتی ہے۔

ہفتے کے روز حکومت نے ملک گیر اجتماعات پر پابندی میں مزید چار دن کی توسیع کر دی، لیکن اس کے باوجود اتوار کو بڑے شہروں میں احتجاج جاری رہا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا، لیکن زیادہ تر احتجاج پرامن رہے۔ یہ مسلسل پانچویں رات تھی جب حکومت مخالف مظاہرے دیکھنے میں آئے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس