Follw Us on:

کیا نئی امریکی ویزا پالیسی پاکستان کو متاثر کرے گی؟

اظہر تھراج
اظہر تھراج
امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان نے لندن میں پاکستانیوں سے خطاب کیا (تصویر: گوگل)

نئی امریکی انتظامیہ نے پاکستان پرسفری پابندیاں لگانے کا فیصلہ نہیں کیا ہے، اس حوالے امریکی وزارت خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے واضح پیغام جاری کردیا۔

اردو ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی معاشرے کا اہم حصہ ہیں، داخلے پر پابندی کا فیصلہ نہیں ہوا، ویزا پروگرام پرازسرنو نظرثانی کی جائے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ویزا پابندیوں کیلئے مختلف ملکوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا جارہا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ امریکا میں داخلے کی درخواست دینا ہو تو درخواست دہندہ کو تمام باتیں درست بتانی چاہئیں، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخلے کی صورت میں سزا ملے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے کا مقصد امریکا کو غیرملکی دہشت گردوں سے محفوظ رکھنا ہے۔۔۔صدر ٹرمپ نے اسٹیٹ یونین سے خطاب میں پاکستان کے تعاون کو سراہا تھا، امریکا میں آباد پاکستانی معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔

 امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے واضح کیا ہے کہ ٹرمپ کے اٹھائے گئے کسی بھی اقدامات سے پاکستان کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا بلکہ اس کا اطلاق تمام اقوام پر عالمگیر طور پر ہوگا۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش سے بڑھتے پاک-چین تعلقات سے انڈیا خوفزدہ

پاکستانی امریکیوں سے خطاب کرتے ہوئے میکلوڈ نے امریکی معاشرے میں ان کے تعاون کی تعریف کی اور خواہشمند مسافروں کو قانونی راستے پر چلنے کی ترغیب دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممکنہ ویزا پابندیوں سے متعلق زیادہ تر قیاس آرائیاں غیر تصدیق شدہ ہیں، کیونکہ انتظامیہ فی الحال صرف جائزہ لے رہی ہے۔

یاد رہے چند روز قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کے بیان کی تردید کی تھی، پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ممکنہ امریکی سفری پابندی کو افواہ قرار دیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے امریکی ترجمان سے کچھ ملکوں پر ممکنہ سفری پابندی پر سوال کرتے ہوئے کہا تھا کیا سفری پابندی جاری کرنے کی آج ڈیڈ لائن ہے۔

ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ میں آپ کو تفصیلات نہیں بتاسکتی لیکن یہ آج نہیں ہورہا، امریکا آنے والوں کیلئے ویزا پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اظہر تھراج

اظہر تھراج

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس