پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ ملک کا کہنا ہے کہ ملک میں استحکام کے لیے اس وقت عمران خان کا موجود ہونا بے حد ضروری ہے۔ عوام صرف عمران خان کی آواز سنتے ہیں اور اگر ملک میں آگ کو ٹھنڈا کرنا ہے تو عمران خان کو سیاسی منظرنامے پر لانا ناگزیر ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی 9 مئی کے مقدمات میں لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر عالیہ حمزہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم معزز عدلیہ کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہمارے خلاف مختلف شہروں میں ایک ہی وقت میں ایف آئی آرز درج کی گئیں، تو سوال یہ ہے کہ ہم ایک ہی وقت میں متعدد شہروں میں کیسے موجود ہو سکتے ہیں؟
پی ٹی آئی کی رہنما صنم جاوید نے پاکستان میٹرز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی کسی سے ریلیف نہیں مانگا، ہم تو صرف انصاف کی طلب رکھتے ہیں۔ ہم ہر پیشی پر عدالت میں موجود ہوتے ہیں، پھر بھی ہمیں انصاف نہیں دیا جا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر بار کہا جاتا ہے کہ ہمارے پاس ریکارڈ موجود نہیں، جبکہ ہم ڈیجیٹل دور میں رہ رہے ہیں، یہ 1970 نہیں کہ ریکارڈ دستی طور پر نکالنا پڑے۔ تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جانا چاہیے اور غیر ضروری بہانے بازی بند ہونی چاہیے۔
پی ٹی آئی کی ایک اور رہنما صائمہ کنول نے پاکستان میٹرز سے گفتگو میں کہا کہ پچھلی پیشی پر مجھے عدالت کے گیٹ پر روک لیا گیا اور اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ سب کچھ عدالتی احکامات پر نہیں بلکہ حکومتِ پنجاب کے احکامات پر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی حلقے اس قدر خوفزدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ عدالت کی جانب سے پیشی کی تاریخ دیے جانے کے باوجود، ہمارے ایم پی ایز پر دباؤ ڈال کر انہیں عدالت میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔