سابق وزیراعظم اور عوامی پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے ملک میں انتشار کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نےاختلاف رائےکو دشمنی بنالیا، اسی وجہ سے ملک میں انتشار ہے۔
راولپنڈی میں پارٹی کے ویمن کنونشن سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن بھی آپس میں اتفاق نہیں پیدا کرسکی، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے اختلاف دور کرنے کی ضرورت ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن الائنس کےلیے تحفظات کو دور کرنے کی ضرورت ہے، ملک میں جمہوریت کی بنیاد قانونی کی حکمرانی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپوزیشن جماعت جے یو آئی کے خلاف بات کردیتے ہیں، جس کی بالکل بھی ضرورت نہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ تیل کی قیمت اس لیے کم نہیں کر رہے بجلی سستی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب وزیراعظم نے کہا ہے کہ تیل کی قیمت کم نہ کرکے بلوچستان میں سڑکیں بنائیں گے، پوچھتا ہوں یہ کونسی پلاننگ ہے؟ اگر کل پیٹرول کی قیمت بڑھ گئی تو سڑکیں کیسے بنیں گی؟
سابق وزیراعظم نے کہا کہ لیوی ایک حد تک بڑھا سکتےہیں اس کےلیےاسمبلی سے اجازت لینا پڑے گی، خام خیالی سے ملک نہیں چلا کرتے، مستقل پالیسی سے چلا کرتے ہیں۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی منتخب حکومتیں نہیں ہیں، اس خام خیالی سے ملک نہیں چلا کرتے بلکہ مستقل پالیسی سے چلا کرتے ہیں، ملکی مسائل کے بارے میں ہم تجربہ رکھتے ہیں اتنی صلاحیت ہے کہ ان مسائل کو حل کر سکیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ وسائل کی تقسیم، بجلی، معیشت بہتر کرنے اور احساس محرومی ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالات کانفرنسز سے بہتر نہیں ہوتے ہیں، آئین کہتا ہے منرلز صوبوں کے اختیار میں ہیں، وفاق ان پر قبضہ نہیں کر سکتا، ممکن نہیں وفاق اپنی پالیسی بنا کر معدنیات نکالنے کی کوشش کرے، یقینناً صوبوں کو اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنا پڑے گا یہ کانفرنسز وفاق اور صوبوں کو مل کر کرنا پڑیں گی۔