پاکستان میں ٹیکنالوجی سے دوری کا براہِ راست اثر کرپٹو کرنسی کے فروغ پر پڑتا ہے۔ چونکہ کرپٹو کرنسی مکمل طور پر ڈیجیٹل اور جدید ٹیکنالوجی جیسے بلاک چین پر مبنی ہے، اس کو سمجھنے اور استعمال کرنے کے لیے ٹیکنالوجی سے بنیادی واقفیت ضروری ہے۔
جب عوام کی اکثریت انٹرنیٹ، اسمارٹ فونز، اور ڈیجیٹل مالیاتی نظام سے نابلد ہو، تو وہ نہ صرف کرپٹو کرنسی کے مواقع سے محروم رہتے ہیں بلکہ اس کے خطرات کو بھی سمجھ نہیں پاتے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ یا تو وہ مکمل طور پر اس میدان میں قدم رکھنے سے ڈرتے ہیں، یا جعلی اسکیموں کا شکار بن جاتے ہیں۔
اسی طرح، جب حکومت یا پالیسی ساز ادارے خود اس ٹیکنالوجی سے پوری طرح واقف نہ ہوں، تو وہ واضح اور مؤثر قوانین نہیں بنا پاتے، جس سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ یہ غیر یقینی ماحول سرمایہ کاروں، ڈیولپرز اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو پاکستان سے دور رکھتا ہے۔
ٹیکنالوجی سے دوری صرف عوامی شعور کی کمی تک محدود نہیں، یہ تعلیمی نظام، سرکاری پالیسیوں، اور کاروباری مواقع کے فقدان تک پھیلی ہوئی ہے۔ اگر پاکستان کو کرپٹو کرنسی جیسے جدید شعبوں میں ترقی کرنی ہے تو سب سے پہلے ٹیکنالوجی کی تعلیم اور رسائی کو بہتر بنانا ہوگا۔