Follw Us on:

9 مئی کیسز : چار ماہ میں 36 ہزار نامزد لوگوں کا فیصلہ کرنا ناانصافی ہے، شیخ رشید

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
چار ماہ میں فیصلہ ممکن نہیں۔ (فوٹو: گوگل)

سابق وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ چار ماہ میں 36 ہزار نامزد لوگوں کے کیس کا فیصلہ کرنا ناانصافی ہے۔

راولپنڈی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ ریلوے کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کی طرف سے تحریری حکم نامہ آگیا ہے کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے، چار ماہ میں 36 ہزار نامزد لوگوں کے کیس کا فیصلہ کرنا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔ ایک ایک گواہ پر جرح کی جائے تو میری زندگی میں اس کیس کا فیصلہ نہیں آتا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انصاف کو مستحکم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر ایک کو اپنی صفائی کا موقع دیا جائے۔ انصاف کو مستحکم کرنے کے لیے کبھی کہتے ہیں کہ مذاکرات ہورہے ہیں، کبھی کہتے ہیں کہ اس کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں : پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابلِ اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، مریم نواز

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چار ماہ میں فیصلہ ممکن نہیں، عدالت سے گزارش کی ہے کہ سب کو انصاف دیا جائے۔”

شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت آج ہو رہی ہے اور ان واقعات کو دو سال ہونے والے ہیں، لیکن پراسیکیوشن اب عدالت میں چالان پیش کر رہی ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ مقدمات میں تاخیر کی اصل وجہ پراسیکیوشن ہے، کیونکہ ملزمان تو ہر پیشی پر باقاعدگی سے عدالت میں پیش ہو رہے ہیں، لیکن کارروائی میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس