گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیرآباد میں بانی تحریک انصاف عمران خان پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے مرکزی ملزم نوید احمد کو دو مرتبہ عمر قید کی سزا سناتے ہوئے مقدمے کے دیگر ملزمان طیب بٹ اور وقاص کو بری کر دیا۔
عدالت میں تین نومبر 2022 کو وزیرآباد میں تحریک انصاف کی ریلی کے دوران پیش آنے والے فائرنگ واقعے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا گیا۔ عدالت نے فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے معظم گوندل کے قتل کے الزام میں ملزم نوید کو ایک مرتبہ عمر قید اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مزید ایک مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ملزم نوید کو چار افراد کو زخمی کرنے پر تین سے پانچ سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئیں اور اس پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
مزید پڑھیں: ایک جانب قحط تو دوسری طرف اسرائیل کی بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید
مقدمے کے دوران عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو گواہ کے طور پر عدالت میں طلب کیا تھا۔ عمران خان کو آٹھ مرتبہ عدالت میں پیش ہونے کے نوٹس بھیجے گئے اور انہیں اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے بھی بیان ریکارڈ کروانے کی ہدایت دی گئی تھی، تاہم وہ بطور گواہ بیان ریکارڈ نہ کروا سکے، جس پر عدالت نے ان کا حقِ صفائی ختم کر دیا۔
یاد رہے کہ تین نومبر 2022 کو وزیرآباد میں اللہ والا چوک کے مقام پر تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور عمران خان سمیت 13 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس نے موقع پر ہی حملہ آور نوید احمد کو گرفتار کر لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ پر پاکستان شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، محسن نقوی
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اس حملے کا الزام اُس وقت کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر اعظم شہباز شریف اور ن لیگ کی دیگر قیادت پر عائد کیا تھا۔ تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ عمران خان پر حملہ کسی سازش کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ یہ حملہ آور کا انفرادی عمل تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے طویل سماعت کے بعد بالآخر فیصلہ سنا دیا، جس کے تحت مرکزی ملزم نوید کو دو مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔