Follw Us on:

اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں امدادی خوراک ختم ہونے کا خدشہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں امدادی خوراک ختم ہونے کا خدشہ( فوٹو: بی بی سی )

غزہ  میں اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث امدادی خوراک بھی چند دنوں میں ختم ہونے کا خدشہ ہے ، جس سے خوراک کی قلت مزید بڑھ جائے گی۔


عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں آج کا کھانا کشری تیار کیا گیا ہے ،جو کہ دال، چاول اور تیز ذائقے والے ٹماٹر کے ساس سے تیار کیا گیا ہے — اور یہ امریکی بنیاد پر قائم انسانی ہمدردی کی تنظیم اینیرا کے دو کمیونٹی کچنوں میں سے ایک میں بڑے دیگچوں میں پکایا گیا ہے۔

 اینیرا ٹیم کے سربراہ سامی نے بی بی سی کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ  لوگ ہمارے کھانوں پر انحصار کرتے ہیں ان کے پاس مقامی بازاروں میں باقی بچی اشیاء خریدنے کا کوئی ذریعہ نہیں اور کئی قسم کی غذائیں دستیاب نہیں ہیں۔
ماضی میں ہم چاول گوشت کے ساتھ پکاتے تھے ،اب، ناکہ بندی کی وجہ سے، کوئی گوشت دستیاب نہیں، نہ ہی تازہ سبزیاں دستیا ب ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں تمام سپلائیز کی ترسیل بند کیے دو ماہ گزر چکے ہیں اور مطر خبردار کر رہے ہیں کہ باقی ماندہ چند درجن فوڈ کچن آئندہ چند دنوں میں بند ہو سکتی ہیں۔

آنے والے دن انتہائی نازک ہوں گے، ہمارے پاس دو ہفتے کا ذخیرہ ہے، شاید اس سے بھی کم ہو جائے۔

2 مارچ کو اسرائیل نے غزہ کی تمام سرحدی گزرگاہیں بند کر دیں جس کے نتیجے میں خوراک، ایندھن اور ادویات سمیت تمام اشیاء کی ترسیل رک گئی  ، دو ہفتے بعد اس نے حماس کے ساتھ دو ماہ کی جنگ بندی ختم کر کے فوجی کارروائی دوبارہ شروع کر دی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیے گئے تاکہ وہ باقی مغویوں کو رہا کرے۔

اسرائیل پر ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، کیونکہ خدشہ ہے کہ بڑے پیمانے پر قحط آ سکتا ہے، اور شہریوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنا جنگی جرم تصور کیا جاتا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس