سینیٹر پلوشہ پاکستان اپنی قومی سلامتی اور ڈیجیٹل خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا، دشمن کو ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور ریاستی ادارے اس ضمن میں مکمل تیاری اور چوکسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
پلوشہ خان نے چیئرمین پی ٹی اے کے فوری اور مؤثر ردعمل کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے اسے “بروقت اور اسٹریٹجک اقدام” قرار دیا، جس نے قوم کو ایک بار پھر متحد کیا۔
سینیٹر نے خاص طور پر ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام نے اس پلیٹ فارم پر بھرپور قومی بیانیے کو فروغ دیا اور دشمن کے پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا، “یہ ایک خوش آئند قدم ہے اور ہمیں بطور پارلیمنٹیرینز اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ہر فورم پر آواز بلند کرنی چاہیے۔”
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ایک منتخب پارلیمنٹیرین محفوظ نہیں ہے تو عام شہریوں کا کیا ہوگا؟ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر آگاہی مہم اور حفاظتی اقدامات کے پیغامات میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز کے ذریعے عوام تک پہنچائے جائیں۔
سینیٹر نے زور دیا کہ دشمن کی ہر چال کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پاکستان کو “ڈیجیٹل محاذ” پر بھی مکمل تیار رہنا ہوگا، اور اس حوالے سے قومی سطح کی مربوط پالیسی کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے۔