Follw Us on:

انڈیا-پاکستان کشیدگی: چین کو انٹیلیجنس کا سنہری موقع مل گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Chines intellegense
انڈیا-پاکستان کشیدگی

انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے محاذ پر بڑھتی ہوئی کشیدگی نے خطے میں انٹیلیجنس جنگ کو جنم دے دیا ہے جہاں چین اس صورتحال سے غیرمعمولی معلومات حاصل کرنے کے لیے متحرک ہو چکا ہے۔

سیکیورٹی ماہرین اور سفارتی ذرائع کے مطابق چین نے حالیہ برسوں میں اپنی عسکری صلاحیتوں کو اس حد تک مضبوط کر لیا ہے کہ وہ انڈین عسکری حرکات کو نہ صرف سرحدی تنصیبات اور بحری بیڑوں سے بلکہ خلا میں موجود سیٹلائٹس کے ذریعے بھی لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر سکتا ہے۔

سنگاپور میں مقیم دفاعی تجزیہ کار الیگزینڈر نیل کا کہنا ہے کہ
یہ ایک نادر موقع ہے جب چین کو اپنی سرحد کے بالکل قریب ممکنہ مخالف کی فوجی حرکات کو براہ راست دیکھنے کا موقع ملا ہے۔

دوسری جانب چین کی خلا میں بڑھتی سرگرمیوں نے اسے انٹیلیجنس کے میدان میں جنوبی ایشیا کی دیگر طاقتوں پر واضح برتری دلائی ہے۔

بین الاقوامی انسٹیٹیوٹ برائے اسٹریٹیجک اسٹڈیز (IISS) کے مطابق، چین اس وقت 267 سیٹلائٹس کا مالک ہے جن میں سے 115 انٹیلیجنس، سرویلنس اور ریکی کے لیے مخصوص ہیں جبکہ 81 سیٹلائٹس الیکٹرانک اور سگنلز انٹیلیجنس جمع کرنے پر مامور ہیں۔

لازمی پڑھیں: انڈیا کے 32 ہوائی اڈے 14 مئی تک بند، فضائی سرگرمیاں معطل

حالیہ برسوں میں انڈیا اور چین کے مابین 3,800 کلومیٹر طویل ہمالیائی سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس کی مثال 2020 میں سامنے آنے والا سرحدی تناؤ ہے۔

اگرچہ اکتوبر 2024 میں ایک گشت معاہدہ ہوا لیکن دونوں ممالک مسلسل اپنی فوجی تنصیبات اور استعداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔

چین کی وزارت دفاع نے عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کی جانب سے سیٹلائٹس کی تعیناتی اور انٹیلیجنس سرگرمیوں پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا جبکہ پاکستان کے عسکری و اطلاعاتی ادارے بھی اس معاملے پر خاموش نظر آتے ہیں۔

البتہ پاکستان ماضی میں چین کو اپنا “ہمہ موسمی تزویراتی شراکت دار” قرار دیتا آیا ہے۔

انڈیا نے تاحال اس مسئلے پر براہ راست تبصرہ نہیں کیا، تاہم برطانیہ میں انڈین ہائی کمشنر وکرم دوری سوآمی نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ پاکستان سے چین کی قربت انڈیا کے لیے کوئی تشویش کا باعث نہیں۔

مزید پڑھیں: انڈیا اور پاکستان جنگ بندی پر تیار ہوگئے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا دعویٰ

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس