انڈین خارجہ سکریٹری شری وکرم مصری کے بارے میں غیر مہذب اور ناگوار تبصروں کا مشاہدہ کیا گیا ہے ، اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بیورو کریسی آف انڈیا نے پوسٹ کی کہ ایسا رویہ انتہائی افسوسناک ہے اوربیوروکریٹس انڈیا اس طرح کے غیر ضروری تبصروں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس پر انڈین شہریوں نے مزید انڈین بیوروکریسی پر تنقیدی تبصرے کیے۔
It is deeply regrettable to witness undignified and distasteful remarks directed at Foreign Secretary Shri Vikram Misri ~ a distinguished IFS officer who has served the nation with utmost dedication in critical diplomatic roles.
— Bureaucrats India (@BureaucratsInd) May 11, 2025
Bureaucrats India strongly condemns such… pic.twitter.com/zNRtlW1GUA
بیوروکریسی آف انڈیا کی پوسٹ میں ایک صارف نے لکھا کہ جب مصری کی بیٹی مبینہ طور پر برطانیہ کی شہری ہے تو ہم کیسے اعتماد کر سکتے ہیں؟ اس کی کھیل میں کوئی جلد نہیں ہے۔ جس بیوروکریٹ کے بچے یا خاندان بیرون ملک آباد ہیں یا ہندوستانی شہری نہیں ہیں ان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا اور قومی سلامتی کے لیے مستعفی ہونے کے لیے کہا جانا چاہیے لیکن بیوروکریٹک چپقلش کرتا ہے۔

ایک صارف نے انڈین بیوروکریٹس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ میں درحقیقت زیادتی کی مذمت کرتا ہوں۔ لیکن کیا ہمارے بیوروکریٹس قوم کی خدمت کے لیے تیار ہیں جب ہمارے بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کے بچے بھی ہندوستانی شہری نہیں ہیں تو ہم خود کو خود مختار کیسے کہہ سکتے ہیں؟

ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ ایک افسر کی بات نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کے اعلیٰ دفاتر میں عام ہے۔ تقریباً ہر ایک کا بچہ کسی نہ کسی اسکالرشپ پر کسی غیر ملکی یونیورسٹی میں ہے (کتنا آسان ہے)۔ بچے ہمیشہ اثر و رسوخ کے لیے کمزور کڑی ہوتے ہیں۔ ہم پہلے ہی Mitrokhin آرکائیو سے بہت کچھ جانتے ہیں۔ ہندوستان کے اعلیٰ حکام کو چاہئے ۔
