Follw Us on:

جنگ بندی کے بعد پاکستان اور انڈیا کا ’مذاکرات‘ کے لیے رابطہ، کیا لائحہ عمل ہوگا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Pak india

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد، دونوں ممالک کے فوجی آپریشنز کے سربراہان آج پیر کے روز ایک اہم گفتگو کے لیے رابطہ کریں گے تاکہ سرحد پر حالات کو معمول پر لایا جا سکے۔ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان آج گفتگو ہوگی۔ یہ بات چیت ایسے وقت ہو رہی ہے جب تقریباً تین دہائیوں بعد، دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان سرحدی جھڑپیں شدید ترین سطح پر پہنچ چکی تھیں، لیکن اب جنگ بندی کی صورت میں کچھ بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے۔

جنگ بندی کے باوجود، ابتدائی طور پر چند خلاف ورزیاں ہوئیں، تاہم ہندوستانی فوج کے مطابق اتوار کی رات پہلی بار کسی دھماکے یا میزائل حملے کے بغیر گزری، جو ایک مثبت اشارہ ہے۔ اگرچہ کچھ علاقوں میں احتیاط کے طور پر اسکول بند رکھے گئے ہیں۔

یہ جنگ بندی ہفتے کے روز عمل میں آئی، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔ اس سے قبل چار دن تک شدید فائرنگ، سفارتی کوششیں اور امریکی دباؤ کی وجہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہو چکے تھے۔ ہندوستانی فوج نے پاکستان کو ایک “ہاٹ لائن” پیغام کے ذریعے جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزیوں پر اعتراض کیا اور واضح کیا کہ آئندہ ایسی کسی کارروائی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، جبکہ پاکستانی فوج نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’یہ انڈیا کی غلطی ہوگی‘، کیا سندھ طاس معاہدہ ختم ہو سکتا ہے؟

ہندوستان کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ پیر کو دوپہر 12 بجے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان بات چیت متوقع ہے، جس کا مقصد جنگ بندی کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ پاکستان نے تاحال اس کال پر باضابطہ تبصرہ نہیں کیا۔

حالیہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب انڈیا نے پاکستان پر ایک سیاحتی مقام پر ہونے والے حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کا الزام لگایا۔

انڈیا نے دعویٰ کیا کہ اس نے پاکستانی علاقے میں دہشت گردوں کے نو کیمپ تباہ کیے، جب کہ پاکستان کا کہنا ہے کہ حملے شہری علاقوں پر ہوئے۔ اسلام آباد نے امریکی کردار کی تعریف کی اور صدر ٹرمپ کی کشمیر تنازع میں ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کیا، تاہم انڈیا نے کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو قبول نہیں کیا اور کہا کہ ایسے مسائل صرف باہمی بات چیت سے ہی حل ہونے چاہییں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس