دنیا بھر میں بسنے والی سکھ کمیونٹی نے پاک فوج سے اپنے گہرے نظریاتی اور جذباتی تعلق کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر اتحاد و یگانگت کا پیغام دیا ہے۔
سکھ ڈائس پورا، انٹرنیشنل ورلڈ سکھ پارلیمنٹ اور دیگر تنظیموں کی جانب سے جاری بیانات میں پاک فوج کے مؤقف اور اقدامات کی بھرپور حمایت کی گئی ہے۔
امریکا، کینیڈا، برطانیہ، یورپ، سوئٹزرلینڈ اور انڈیا سمیت دنیا کے مختلف خطوں میں مقیم سکھ برادری نے واضح کیا ہے کہ وہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سکھ قوم اپنی وحدت، رواداری اور امن پسندی کے نظریات سے کسی بھی سیاسی یا مذہبی تعصب کو ٹکنے نہیں دے گی۔
پنجاب اسمبلی کے رکن اور سکھ رہنما رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ سکھ کمیونٹی نے ہر قسم کی اندرونی اور بیرونی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکھ جہاں کہیں بھی بستے ہوں، وہ ایک جسم کی مانند جُڑے ہوئے ہیں، جنہیں کوئی سرحد یا سیاسی بیانیہ جدا نہیں کر سکتا۔
ورلڈ سکھ پارلیمنٹ نے اپنے اعلامیے میں بابا گرو نانک دیو جی کی تعلیمات کو فروغ دینے پر زور دیا ہے جن میں امن، سچائی، بھائی چارہ اور مذہبی ہم آہنگی کی تلقین کی گئی ہے۔

سکھ کمیونٹی نے انڈیا کی جانب سے کیے جانے والے جھوٹے پراپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حق و انصاف کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔
اس کے علاوہ سکھ تنظیم کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا ہے جس میں انہوں نے انڈین حملوں میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کے خاندانوں کو 35 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔
گرپتونت پنوں نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “مودی نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ سکھوں کے خلاف بھی جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ انڈیا کو اس کے ہر اقدام کی قیمت چکانا ہو گی۔”