امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کشمیر صرف ایک سیاسی یا جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ ایک نظریاتی، ایمانی اور قومی فریضہ ہے اس علاقے پر انڈیا کا غاصبانہ قبضہ کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ 17 مئی کو ایبٹ آباد میں ‘دفاع پاکستان و دفاع غزہ مارچ’ اور 18 مئی کو چکدرہ (مالاکنڈ) میں ‘انڈیا اسرائیل مردہ باد مارچ’ منعقد کیا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ وہ کل آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے جہاں وہ لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں انڈین جارحیت سے متاثرہ عوام سے ملاقات کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے رضاکار پہلے سے ان علاقوں میں خدمت سرانجام دے رہے ہیں اور ان کا دورہ کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ہے تاکہ انہیں یہ یقین دلایا جا سکے کہ پاکستان کے عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
لازمی پڑھیں: پنجاب کے 32 سرکاری ہسپتالوں میں مستقل ایم ایس تعینات
حافظ نعیم نے انڈین جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر ہونے والے مظالم ناقابل قبول ہیں اور کشمیری عوام نے ہمیشہ پاکستان سے اپنی محبت اور وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آزاد کشمیر میں کسی قسم کی بداعتمادی یا غلط فہمیاں تھیں تو اب وہ ختم ہو چکی ہیں۔ جماعت اسلامی ہر میدان میں کشمیری عوام کے شانہ بشانہ ہے۔ کشمیر صرف ایک سیاسی یا جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ ایک نظریاتی، ایمانی اور قومی فریضہ ہے، اس علاقے پر انڈیا کا غاصبانہ قبضہ کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 17 مئی کو ایبٹ آباد میں ‘دفاع پاکستان و دفاع غزہ مارچ’ اور 18 مئی کو چکدرہ (مالاکنڈ) میں ‘انڈیا اسرائیل مردہ باد مارچ’ منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے ان لمحات کو تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ذریعے پوری قوم کشمیریوں اور فلسطینیوں سے اپنی یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرے گی۔
اس کے علاوہ حافظ نعیم الرحمٰن نے 25 مئی کو بنوں میں ایک بڑے عوامی مارچ کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق اس علاقے میں دشمن قوتیں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور جماعت اسلامی عوام کو منظم کر کے قومی اتحاد و یکجہتی کے پیغام کو عام کرے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی صرف احتجاج تک محدود نہیں بلکہ تعلیمی، فلاحی اور تربیتی میدان میں بھی متحرک ہے۔ نوجوانوں کو مثبت سمت دینے اور ایک باکردار نسل کی تیاری جماعت اسلامی کا اہم ہدف ہے۔
آخر میں انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ ان احتجاجی مارچ میں بھرپور شرکت کریں اور مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند کریں کیونکہ یہ ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے۔