وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر قیادت صوبے میں معاشی بحالی اور کاروباری مواقعوں کے فروغ کے لئے ’آسان کاروبار فنانس‘ اور ’آسان کاروبار کارڈ‘ پروگرامز نے نئی تاریخ رقم کر دی۔
صرف تین ماہ کی مختصر مدت میں ایک لاکھ سات ہزار سے زائد افراد کو مجموعی طور پر 61 ارب روپے کے قرضے جاری کئے جا چکے ہیں جو ملکی تاریخ میں ایک منفرد سنگ میل ہے۔
ریکارڈ کے مطابق 90 دنوں میں 57 ہزار 913 نئے کاروبار شروع ہوئے جن کے لیے 23 ارب 91 کروڑ روپے کے قرض جاری ہوئے۔
خواتین کی معاشی خودمختاری کے حوالے سے بھی اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پہلی بار چھ ہزار 753 خواتین نے تین ارب 42 کروڑ روپے کے قرض لے کر اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔
چیف منسٹر آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت 3,010 افراد کو 18 ارب روپے جبکہ آسان کاروبار کارڈ سکیم کے تحت ایک لاکھ 4 ہزار سے زائد افراد کو 43 ارب روپے سے زائد قرض جاری کئے گئے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں یوم تشکر کی خصوصی تقریب: ’اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا‘
اب تک موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد حیران کن حد تک زیادہ ہے صرف آسان کاروبار کارڈ کے لیے 13 لاکھ 80 ہزار 838 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 1 لاکھ 4 ہزار 133 کو منظور کر کے قرض جاری کر دیئے گئے۔
اس کے علاوہ کاروباری شعبوں میں بھی نمایاں تنوع دیکھنے کو ملا ہے۔ سروسز کے لیے سب سے زیادہ 61,996 افراد نے 26 ارب 13 کروڑ روپے، ٹریڈنگ کے لیے 24,522 افراد نے 10 ارب 75 کروڑ روپے، جبکہ ایگری سمال بزنس کے تحت 10,699 افراد نے 3 ارب 69 کروڑ روپے کے قرض حاصل کئے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پروگرام کے تسلسل کو یقینی بنانے اور زیر غور درخواستوں کے پراسیس کو جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
واٹس ایپ کے ذریعے آسان کاروبار کارڈ کی ایکٹیویشن کی سہولت بھی متعارف کرائی جا رہی ہے۔
ایم ڈی پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن (PSIC) سارہ عمر نے خصوصی اجلاس میں سکیم پر ہونے والی پیش رفت سے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ نے ایکسپورٹ اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے بھی علیحدہ قرضہ پلان طلب کر لیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ’آسان کاروبار فنانس‘ اور ’کارڈ پروگرام‘ کسی صورت نہیں رکنے چاہئیں۔