ایل او سی پر بسنے والے مقامی افراد نے کہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے شدید شیلنگ کے دوران ایک میزائل ایک رہائشی مکان پر آ گرا، جس سے مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ مذکورہ مکان کے مالک کاری تحسین شدید زخمی ہوئے، جب کہ ان کا بیٹا، جو فرسٹ ایئر کا طالبعلم تھا، وہ شہید ہو گیا اور ان کی بیٹی بھی زخمی ہوئی۔
‘پاکستان میٹرز’ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے قریب بسنے والے مقامی افراد نے انڈیا کی جانب سے بے وجہ مسلط کی گئی جارحیت کے حوالے سے بتایا۔
مقامی افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان اور دفاعی ادارے عوام کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور انہیں ضروری امداد و اسلحہ فراہم کریں تاکہ وہ بھی اپنا دفاع کر سکیں۔ عوام نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ہر محاذ پر اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بہادر افواج نے دشمن کو مؤثر جواب دیا، جس کے باعث انڈین افواج کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا اور ان کے مورال میں واضح کمی آئی۔
مقامی باشندوں کے مطابق انڈین افواج کی طرف سے اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ پاک فوج نے مثالی جوابی کارروائی کرتے ہوئے انڈین گن پوزیشنز کو خاموش کروا دیا۔ دس مئی کی صبح تک دشمن کی متعدد گن پوزیشنز تباہ کر دی گئیں اور اب ایل او سی کے اس حصے پر انڈین افواج کی کوئی فائرنگ کی صلاحیت باقی نہیں رہی۔
شہریوں نے میڈیا نمائندوں کو دعوت دی کہ وہ ایل او سی کے فرنٹ لائن کا دورہ کریں تاکہ دشمن کے تباہ شدہ بنکرز کی موجودہ حالت دیکھی جا سکے، جو اب کھنڈر کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
عوام نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اور حکومت پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا کہ جس جرات، بہادری اور استقامت کا مظاہرہ کیا گیا، وہ قابلِ فخر ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ جنگ جو زبردستی ہم پر مسلط کی گئی تھی، ہم نے حوصلے، اتحاد اور قربانی سے جیتی ہے۔