کیا چینی سے شوگر ہوتی ہے؟ یہ سوال نہ صرف عام عوام بلکہ تعلیم یافتہ افراد کو بھی الجھن میں ڈال دیتا ہے۔ جب بھی ذیابیطس یا شوگر کی بیماری کا ذکر آتا ہے، ذہن فوراً سفید چینی یا میٹھے کھانوں کی طرف جاتا ہے۔
بہت سے لوگ یہ مانتے ہیں کہ زیادہ چینی کھانے سے ہی شوگر لاحق ہوتی ہے، اور اس سوچ کے تحت وہ ہر قسم کی مٹھاس کو بیماری کی جڑ تصور کرتے ہیں۔ گھروں میں بزرگوں سے لے کر نوجوانوں تک، جب کوئی فرد ذرا سا بھی بیمار ہو یا تھکا ہوا محسوس کرے تو فوراً کہا جاتا ہے “چینی کم کھایا کرو، شوگر نہ ہو جائے!” لیکن کیا واقعی چینی ہی ذیابیطس کی واحد یا بنیادی وجہ ہے؟