Follw Us on:

 حکومت سے گفتگو بے فائدہ،مذاکرات انہی سے ہوں گے جن کے پاس اختیار ہے، عمران خان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Imran khan latter
 حکومت سے گفتگو بےموجودہ حالات میں تمام پاکستانیوں کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ (فوٹو: فائل)

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں اپنے وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت سے کسی بھی قسم کے مذاکرات بے معنی ہیں ،مذاکرات صرف ان سے ہوں گے جن کے پاس واقعی اختیار ہے۔ یہ مذاکرات صرف ملکی مفاد میں ہوں گے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات ایک بار پھر شروع کیے جا رہے ہیں حالانکہ یہ ایک فالس فلیگ آپریشن تھا جس کا مقصد صرف تحریک انصاف کو کچلنا تھا۔

 عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر لائی جائے تو سچ سب کے سامنے آ جائے گا، دو سال گزرنے کے باوجود اس فوٹیج کو پیش نہیں کیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مقدمات کا مقصد صرف انتقام ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی تحریک انصاف کے امیدواروں سے فارم 47 کے ذریعے جیتی ہوئی نشستیں چھینی گئیں، الیکشن پٹیشنز کا فیصلہ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ 180 دن کا وقت دیا گیا ہے لیکن 15 ماہ گزرنے کے باوجود اب تک ان پٹیشنز کی سماعت بھی شروع نہیں ہو سکی۔

انہوں نے کہا کہ پشاور سے جن افراد کا مینڈیٹ چھینا گیا ہے، انہیں فوری طور پر ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے اور الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنا چاہیے، جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے بھی قرارداد منظور کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں :عمران خان کا ایک بار پھر پولی گراف اور فارنزک ٹیسٹ کرانے سے انکار

سابق وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت کو بجٹ اور پالیسی سازی سے پہلے بطور پارٹی سربراہ ان سے ہدایات لینی چاہئیں، عوام نے تحریک انصاف کو حکومت کے لیے منتخب کیا ہے، لہٰذا پالیسی مرتب کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ بجٹ پیش کرنے سے پہلے علی امین گنڈاپور اور وزیر خزانہ کو مجھ سے ملاقات کرنی چاہیے۔

عمران خان نے واضح کیا کہ مذاکرات کے حوالے سے ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور اس سلسلے میں شائع ہونے والی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں۔

مزید پڑھیں :’عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہائیکورٹ میں رہائی کی درخواست دائر کر دی

عمران خان نے کہا کہ ن لیگ کی کٹھ پتلی حکومت سے کسی بھی قسم کی گفتگو بے سود ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ فارم 47 کی جعلی حکومت نے تحریک انصاف کے دو مہینے ضائع کیے اور ان کا مقصد صرف اقتدار سے چمٹے رہنا ہے، یہ وہ حکومت ہے جس نے پاکستان کی اخلاقی اقدار اور آئینی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کا قیام دو بنیادی اصولوں  پر ہوتا ہے، لیکن ملک میں نہ تو قانون کی حکمرانی ہے اور نہ ہی اخلاقیات کا کوئی وجود،مجھ پر اور میری جماعت کے ارکان پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، لوگوں کو اغوا کر کے پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ یہ سب اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس