Follw Us on:

اپنا پانی بچانے کے لیے پاکستان فوجی کارروائی بھی کر سکتا ہے، سینیٹر علی ظفر

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ اگر انڈیا  پانی بند کرتا ہے یا پھر پانی کا رخ موڑتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرے گا اور ہمارے پاس اختیار ہے کہ ہم اپنے ہتھیاروں سے اس معاہدےکی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات کرسکتے ہیں۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ دریائے سندھ کے پانی پر انحصار کرتا ہے اور اگر یہ بحران حل نہ کیا گیا تو ملک کو شدید قحط اور بھوک کا سامنا ہو سکتا ہے، کیونکہ پاکستان ان ممالک میں شمار ہوتا ہے، جو پانی کے دباؤ کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اس پانی کے بحران کو ابھی حل نہ کیا تو ہم بھوک سے مر سکتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ انڈس بیسن ہماری زندگی کی لکیر ہے۔ تین چوتھائی پانی ہمیں سرحد پار سے ملتا ہے۔ ہر دس میں سے نو افراد کی زندگی بین الاقوامی دریاؤں پر منحصر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے لیے ’سرخ لکیر‘ ہے، وزیراعظم شہباز شریف

سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اعداد و شمار کے مطابق 90 فیصد فصلیں اسی پانی پر انحصار کرتی ہیں، ہمارے تمام پاور پراجیکٹس اور ڈیمز بھی اسی پانی پر قائم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ ایک پانی بم ہے، جو ہمارے اوپر لٹک رہا ہے، ہمیں اسے ناکارہ بنانا ہوگا، ہمیں اسے حل کرنا ہوگا۔

انہوں نے حکومتِ پاکستان خصوصا وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پیدا ہونے والے ‘پانی بم’ کو فوری طور پر ناکارہ بنانے کے لیے مؤثر سفارتی اور عملی اقدامات کریں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس