پاکستان میں کاروباری ترقی کے لیے ڈیجیٹل پیمنٹس کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور حالیہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چھوٹے کاروباروں کے لیے یہ تبدیلی نہ صرف آسانی لائی ہے بلکہ اس نے منافع میں بھی اضافہ کیا ہے۔
ویزا کارڈ کے بتائے گئے ڈیٹا کے مطابق ملک میں 87 فیصد کاروبار ایسے ہیں جنہوں نے ڈیجیٹل پیمنٹس کو اپنا کر اپنی فروخت اور گاہکوں کی تعداد میں واضح اضافہ دیکھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 70 فیصد سے زائد مرچنٹس اس تبدیلی سے نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ بہت خوش بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام نے ان کے کاروبار کو ایک نئی سمت دی ہے، جہاں تیزی، آسانی اور بھروسے کے عناصر نمایاں ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 78 فیصد کاروباری افراد اس بات پر متفق ہیں کہ اگر کسی بھی بزنس کو آگے لے جانا ہے تو ڈیجیٹل پیمنٹس ہی مستقبل کا راستہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کے بڑھتے اثرات: کیا صحافت اور نوکریاں خطرے میں ہیں؟
کارڈ کے ذریعے ادائیگی کو سب سے محفوظ سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ صرف 20 فیصد مرچنٹس کو اس میں فراڈ کا خطرہ محسوس ہوتا ہے، جب کہ کیش پر انحصار کرنے والے 46 فیصد کاروباری افراد اس حوالے سے پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔
ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام میں شمولیت اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو چکی ہے۔ سستا، محفوظ، اور تیزی سے مکمل ہونے والا یہ نظام کاروباری افراد کے لیے ایک قابل اعتماد انتخاب بنتا جا رہا ہے۔
ایسے میں سوال صرف ایک ہے، جب ڈیجیٹل پیمنٹس سے کاروبار بڑھ رہا ہے، اعتماد مل رہا ہے، اور خطرات کم ہو رہے ہیں، تو پھر اپنے کاروبار کو ڈیجیٹل بنانے میں تاخیر کیوں؟