Follw Us on:

پاکستان اکنامک سروے 2024‑25: آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں کیا اچھا کیا برا ہوا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Web image template (11)
دسمبر 2024 میں سب سے زیادہ ماہانہ آئی ٹی ایکسپورٹس ریکارڈ ہوئیں۔ (فوٹو: گوگل)

پاکستان اکنامک سروے 2024-25 میں آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کی کارکردگی کو مجموعی طور پر مثبت قرار دیا گیا ہے، جہاں ایک طرف برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا، وہیں کئی ریفارمز اور ڈیجیٹل اقدامات نے شعبے کو استحکام دیا۔

مالی سال 2025 کی پہلی 9 ماہ کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا مارچ کے دوران آئی سی ٹی برآمدات میں 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور برآمدات کا حجم 2.8 ارب امریکی ڈالر تک جا پہنچا، جب کہ سال گزشتہ یعنی FY2024 کے اسی عرصے میں برآمدات 2.283 ارب ڈالر تھیں۔

دسمبر 2024 میں سب سے زیادہ ماہانہ آئی ٹی ایکسپورٹس ریکارڈ ہوئیں، جو 348 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو سال بہ سال (YoY) 15 فیصد اور ماہ بہ ماہ (MoM) 12 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

اسی دوران فری لانسرز نے بھی 350 ملین ڈالر کمائے، جب کہ حکومت کا ہدف ہے کہ FY2029 تک آئی ٹی ایکسپورٹس کو 10 ارب ڈالر تک لے جایا جائے۔

Web image template (10)
آئی سی ٹی سیکٹر نے 2024 میں تقریباً 735 ارب روپے ریونیو اور 213 ارب روپے کا GDP حصہ دیا۔ (فوٹو: گوگل)

واضح رہے کہ ڈیجیٹل پاکستان وژن، AI پالیسی، پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل اور CPEC ڈیجیٹل کاریڈور جیسے منصوبے اس سال نمایاں رہے۔

مارچ 2024 میں PKCERT (پاکستان سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم) کو فعال کر کے سائبر سکیورٹی خطرات کے خلاف مؤثر قدم اٹھایا گیا۔

مارچ 2024 تک ملک بھر میں ٹیلی کام صارفین کی تعداد 194 سے 197 ملین تک پہنچ گئی، جب کہ براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 135–147 ملین کے درمیان رہی۔

آئی سی ٹی سیکٹر نے 2024 میں تقریباً 735 ارب روپے ریونیو اور 213 ارب روپے کا GDP حصہ دیا۔

موبائل فونز کی درآمدات میں بھی 117.9 فیصد اضافہ ہوا، جو 1.623 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

e-Rozgaar پروگرام کے تحت لاکھوں نوجوانوں کو تربیت دی گئی، جب کہ DigiSkills سے تربیت حاصل کرنے والوں کی تعداد 3.97 ملین تک جا پہنچی۔

Web image template (12)
ٹیلی کام صارفین کی تعداد اور لین-نیٹ ورک میں واضح اضافہ ہوا۔ (فوٹو: گوگل)

PSEB نے ملک بھر میں 25 سافٹ ویئر ٹیک پارکس قائم کیے، جن میں خواتین کے لیے پہلا سافٹ ویئر پارک بھی شامل ہے۔

نیشنل انکیوبیشن سینٹرز نے 1,900 سے زائد اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کیا، جس کے نتیجے میں 185,000سے زائد ملازمتیں پیدا ہوئیں اور 30.8 ارب روپے سرمایہ اور 27.3 ارب روپے آمدنی بڑھی۔

مقامی طور پر تیار کی گئی موبائل ڈیوائسز میں 48 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا اور اب سالانہ 31 ملین یونٹس پیدا کیے جا رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اور DigiTech R&D فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دیا گیا۔

اسٹیٹ بینک نے آئی ٹی ایکسپورٹرز کو 50 فیصد آمدنی فارن کرنسی اکاؤنٹس میں رکھنے کی اجازت دی، جس سے ان کی سہولت میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: اکنامک سروے 2024-25: صحت، تعلیم، زراعت، ترقی، انرجی سمیت اہم سیکٹرز میں کیا ہوا؟

خیال رہے کہ 4G/5G اسپیکٹرم کی نیلامی جلد متوقع ہے، جس سے ڈیجیٹل معیشت کو نئی رفتار مل سکتی ہے۔

یاد رہے کہ برآمدات میں مسلسل نموا، ماہانہ ریکارڈ $348 ملین برآمد اور مدت کے دوران US$ 2.8 ارب کا تجارتی ریکارڈ، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر مضبوط، ICT ریگولیشن، سائبر سکیورٹی اور ڈیٹا پالیسی میں پیش رفت ہوئی۔

ان کے علاوہ ٹیلی کام صارفین کی تعداد اور لین-نیٹ ورک میں واضح اضافہ ہوا، آئی ٹی ٹیلنسی، اسکل ڈیویلپمنٹ اور سرمایہ کاری زونز میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا، جس نے اسٹارٹ اپس اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس