گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کے لیے وعدہ کیے گئے، 700 ارب روپے پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔
نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی آئی خان میں محسود جرگے کی جانب سے منعقدہ تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالرشپس کی فراہمی کے لیے کام جاری ہے اور پشتون قوم کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ تمام قبائل کو متحد ہو کر ریاست سے بات کرنی چاہیے اور قبائلی اضلاع کی تمام اقوام کو مل کر مشترکہ جرگہ تشکیل دے کر اپنے مستقبل کے فیصلے خود کرنے ہوں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، جو تاحال پورا نہیں کیا گیا اور صوبائی حکومت نے ان فنڈز پر شب خون مارا۔
مزید پڑھیں: ملک کے بیشتر علاقوں میں منگل، بدھ اور جمعرات کے دوران موسم مزید گرم اور خشک رہے گا، محکمہ موسمیات
تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عطا محمد کی بازیابی کے لیے کردار ادا کرنا میرا فرض تھا اور قبائلی عوام کے حقوق کے لیے وزیرِاعظم سے کہا ہے کہ ہم اس معاملے پر سیاست نہیں کریں گے بلکہ حقوق ہر صورت دلوائیں گے۔
گورنر نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن قائم ہوگا اور نوجوانوں کا مستقبل محفوظ ہوگا۔ صوبے میں قیامِ امن کے لیے سب کو مل کر مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ ڈی آئی خان میں ہونے والے اس جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے عمائدین نے شرکت کی۔