غزہ میں اسرائیل کی مسلسل اور شدید جارحیت نے نہ صرف انسانی المیہ کو جنم دیا ہے بلکہ عالمی برادری کے رویے میں بھی واضح تبدیلی پیدا کی ہے۔
جہاں پہلے کئی مغربی ممالک اسرائیل کے دفاع کے حق کو تسلیم کرتے تھے، وہیں اب اسرائیلی کارروائیوں میں بڑھتی ہوئی شدت، شہری ہلاکتیں، اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر حملوں نے ان کی پالیسیوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں، اور کئی عالمی رہنما اب کھل کر اسرائیل کی مذمت کر رہے ہیں اور غزہ میں سیز فائر کا مطالبہ بڑھتا جا رہا ہے۔
ایسے میں یہ سوال سراٹھاتا ہے کہ کیا اسرائیل کو اب اپنی سیکیورٹی پالیسیوں، جنگی حکمتِ عملی اور فلسطینی عوام کے ساتھ برتاؤ پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے؟ کیونکہ اب نہ صرف اسرائیل کی عالمی ساکھ داؤ پر لگی ہے، بلکہ اس کے طویل المدتی اسٹریٹجک مفادات بھی خطرے میں نظر آ رہے ہیں۔