Follw Us on:

اب وقت آ گیا ہے کہ امت مسلمہ کھل کر مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہو، مولانا فضل الرحمان

زین اختر
زین اختر
Maulana fazal ur rahman
مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ پاکستان کو خطے میں ایران جیسے ممالک کا اعتماد حاصل کرنا چاہیے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

قومی اسمبلی اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم، مسلم دنیا کی بےحسی، اور پاکستان کی داخلی و خارجی پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں 60 ہزار سے زائد مسلمان شہید ہو چکے ہیں، اور اسرائیلی درندے اب بھی خون کے پیاسے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ امت مسلمہ کھل کر مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہو اور صرف بیانات کی بجائے عملی اقدامات کرے۔

مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھایا کہ اگر ایران اسرائیل کو جواب دیتا ہے تو اسے روکنے کی کوشش کیوں کی جاتی ہے؟ اگر پاکستان انڈیا کو جواب دیتا ہے تو پاکستان کے ہاتھ کیوں روکے جاتے ہیں؟ لیکن جب اسرائیل یا انڈیا مسلمانوں پر ظلم کرتے ہیں تو انہیں کھلی چھٹی کیوں دی جاتی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ اور جنگ، پاکستان کیا ساتھ دے سکتا ہے؟

انہوں نے موجودہ مالیاتی بجٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ پاکستانی حکومت کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا تیار کردہ ہے، اور ہمارے مالیاتی فیصلے بھی اب بیرونی دباؤ کے تحت کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اب خود بجٹ بنانے کی صلاحیت بھی باقی نہیں رہی۔

مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ پاکستان کو خطے میں ایران جیسے ممالک کا اعتماد حاصل کرنا چاہیے اور فلسطینیوں، اہل غزہ، اور دیگر مظلوم مسلمانوں کے ساتھ عملی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاک انڈیا جنگ نہیں بلکہ “پاک مودی” جنگ تھی، کیونکہ انڈین عوام، اقلیتیں، مسلمان اور سکھ سب اس میں مودی کے ساتھ نہیں تھے۔ اس لیے پاکستان کو حکمت، جرأت اور وحدت کے ساتھ دنیا کے سامنے اپنا مؤقف رکھنا چاہیے۔

خطاب کے اختتام پر انہوں نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر رولنگ دیں، کیونکہ معاشی بحران، منفی ترقی اور خطے میں بڑھتی ہوئی جنگی فضا کے درمیان پاکستان کو فوری اور جراتمندانہ فیصلوں کی ضرورت ہے، ورنہ ہم صرف میزائلوں اور بارود کے نشانے پر کھڑے رہیں گے۔

Author

زین اختر

زین اختر

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس