ذرا تصور کریں ایک ایسی جگہ کا جہاں زمین آسمان سے باتیں کرتی ہے، گھوڑے دوڑتے ہیں، پرچم لہراتے ہیں، اور فضاء میں صرف ایک ہی آواز گونجتی ہے: گول! گول!! یہ صرف کھیل نہیں بلکہ ایک روایت، جذبہ، اور شناخت کی جنگ ہے۔ پاکستان کے شمال میں واقع وادیِ چترال کے مقام شندور میں ہر سال ایسا ہی ایک منظر دیکھنے کو ملتا ہے۔ دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ میں منعقد ہونے والا شندور پولو فیسٹیول نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنی الگ پہچان رکھتا ہے۔
شندور کا یہ پولو گراؤنڈ سطح سمندر سے تقریباً 3,700 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ ہر سال جولائی میں یہاں ایک رنگارنگ میلہ سجتا ہے، جسے دیکھنے کے لیے ہزاروں افراد سخت موسمی حالات اور آکسیجن کی کمی کے باوجود پہاڑوں کا سینہ چیر کر یہاں پہنچتے ہیں۔ یہ صرف ایک سیاحتی تقریب نہیں بلکہ ایک تہذیبی، ثقافتی اور جذباتی تجربہ ہے جس کا ہر لمحہ لوگوں کے دلوں پر نقش ہو جاتا ہے۔
شندور میں کھیلا جانے والا پولو روایتی ضابطوں سے آزاد ہوتا ہے۔ اس میں نہ کوئی امپائر ہوتا ہے، نہ کوئی وقت کی پابندی اور نہ ہی کسی گھنٹی کی آواز۔ یہاں صرف گھوڑے، سوار، لکڑی کی گیند اور آسمان تلے کھیلنے والے بے خوف کھلاڑی ہوتے ہیں۔ اس انداز کو فری اسٹائل پولو کہا جاتا ہے، جس میں زخمی ہونا معمول کی بات ہے لیکن کھیلنا ایک اعزاز سمجھا جاتا ہے۔ یہی جذبہ اس کھیل کو خاص بناتا ہے۔
دن کے اختتام پر شندور کا ماحول بالکل بدل جاتا ہے۔ جیسے ہی سورج پہاڑوں کے پیچھے چھپتا ہے، یہاں کیمپنگ شروع ہو جاتی ہے۔ آگ کے گرد بیٹھے لوگ، روایتی رباب کی دھن، لوک داستانیں اور مہمان نوازی کی وہ روایت جو نسلوں سے چلی آ رہی ہے، اس رات کو یادگار بنا دیتی ہے۔ شندور میں لوگ صرف کھیل دیکھنے نہیں آتے بلکہ ثقافت کو جیتے ہیں۔
یہ فیسٹیول مقامی معیشت کا بھی ایک اہم ستون ہے۔ یہاں لگنے والے اسٹالز پر چترالی ٹوپیاں، کشیدہ کاری والے لباس، اور پہاڑی کھانوں کی خوشبو سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔ یہ تمام اشیاء نہ صرف سیاحوں کے لیے کشش کا باعث بنتی ہیں بلکہ مقامی کاریگروں اور خاندانوں کے روزگار کا ذریعہ بھی ہیں۔
شندور تک پہنچنا آسان نہیں۔ دشوار گزار راستے، بلندی، سردی، کم آکسیجن، اور محدود سہولتوں کے باوجود لوگ بار بار یہاں آتے ہیں۔ کیونکہ جو ایک بار یہاں آ جائے، وہ دوبارہ آنے کی خواہش دل میں لیے واپس جاتا ہے۔ یہ تجربہ صرف سفر کا نہیں بلکہ فطرت، روایت اور انسانی جذبے کا حصہ بننے کا ہوتا ہے۔
حالیہ برسوں میں حکومت اور مقامی کمیونٹیز نے شندور کے ماحول کو محفوظ رکھنے کی کوششیں کی ہیں۔ کیمپنگ زونز کی ترتیب، صفائی کی مہمات، اور پلاسٹک سے پاک فیسٹیول جیسے اقدامات اس بات کی علامت ہیں کہ شندور کی قدرتی خوبصورتی کو آنے والے کل کے لیے بچایا جا رہا ہے۔
شندور صرف ایک میدان نہیں بلکہ ایک پیغام ہے۔ یہ اس لمحے کی گواہی دیتا ہے جب روایت، کھیل، فطرت اور انسانی جذبہ ایک ہو جاتے ہیں، اور پہاڑ بھی سر جھکا دیتے ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں صرف پولو نہیں کھیلا جاتا بلکہ تاریخ لکھی جاتی ہے۔