Follw Us on:

موبائل فون کا لیب سے جیب تک کا سفر

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
فائل فوٹو/ گوگل

 دنیا میں ٹیکنالوجی کے تیز رفتار سفر کا رخ مریخ، مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کی جانب ہے اور کئی ترقی یافتہ ممالک اس حوالے سے بڑی چھلانگیں لگا رہے ہیں۔  اسمارٹ فون کی ایجاد بھی ان ہی حیرت نگیز ایجادات میں سے ایک ہے جو کہ  دور حاضر میں ایک محو حیرت ٹیکنالوجی ہے۔ اب لوگ جس طرع اسمارٹ فون کو جیبوں میں ڈال کر اس کا استعمال کر رہے ہیں اس کی کہانی بہت مختلف ہے۔

اسمارٹ فون کی کہانی اس وقت شروع ہوئی جب گراہم بیل نے تاروں کے ذریعے اپنی آواز کو دوسری جانب پہنچایا ۔ موبائل کی اصطلاح 1876ء میں شروع  ہوئی اور اسی سال 10 مارچ کو پہلی کال کی گئی ۔ جس کے الفاظ تھے ’مسٹر واٹسن، میں آپ سے ملنا چاہتا ہوں، یہاں آ جائیں۔‘ تاہم گراہم بیل کو اپنی آواز کے اسی طرح دوسری طرف پہنچ جانے کا زیادہ یقین نہیں تھا، مگر جب ان کے اسسٹنٹ تھامس واٹسن، جس تک آواز پہنچائی گئی  تھی ، آ کر وہی الفاظ دوہرائے تو گراہم بیل کے لیے بھی یہ بہت حیرت انگیز تھی، جس نے بعد میں اسمارٹ فون کی شکل اختیار کی۔

1954ء میں امریکی انجینئر مارٹن کوپر نے مارٹرولا کمپنی کی شراکت سے بغیر تار سے موبائل فون بنانے کے لیے کام شروع کیا اور 1973ء میں  مارٹن کوپر نے پہلی دفعہ اپنی حریف کمپنی بیل کے ایک انجینئر کو کال کی اور کہا کہ میں مارٹن بول رہا ہوں اور ایک ایسے فون سے کال کر رہا ہوں جسے میں نے ہاتھ میں اٹھایا ہوا ہے اور دوسری جانب اس حیرت انگیز ایجاد کی وجہ سے خاموشی چھائی رہی۔

 اپریل 1973 میں کُوپر اور ان کے ساتھیوں نے نیویارک کے ہِلٹن ہوٹل میں جس آلے کی نقاب کشائی کی تھی وہ شکل میں اس باریک سی ڈیوائس سے بہت مختلف تھا جو سٹار ٹریک کے کردار استعمال کرتے تھے اور نہ ہی یہ آلہ ڈِک ٹریسی کی گھڑی جیسا تھا اور نہ ہی اس موبائل جیسا تھا جس کی سکرین پر آپ اس وقت یہ مضمون پڑھ رہے ہیں۔

یہ ڈیوائس تقریباّ دو انچ چوڑی اور 4 انچ لمبی تھی اور اس کا وزن 500 گرام (آدھا کلو) کے قریب تھا، اور اس پر صرف 20 منٹ بات کر سکتے تھے جس کے بعد اس کی بیٹری ختم ہو جاتی تھی۔ لوگ اس آلے کو دیکھ کر ہنس رہے تھے، لیکن یہ اس وقت کے لیے بہترین ڈیوائس تھی۔

گوگل فوٹو

شروع میں اس فون کی قیمت 4 ہزار ڈالر تھی جو کہ عام آدمی کی پہنچ سے دور تھا اور اسے رہئسوں کی ملکیت سمجھا جاتا تھا آہستہ آہستہ موبائل فون بنانے والی کمپنیاں بنتی گئی اور ان کی قیمتوں میں کمی آتی گئی اور اب  ہر ایک کے ہاتھ میں سمارٹ فون نظر آئے گا ۔

 1992ء سے پہلے بہت سی کمپنیوں نے موبائل فون متعارف کرا دیے تھے لیکن ان میں کال اور میسجز کے علاوہ کوئی فیچر نہیں تھا 1992ء میں  سائمن  پرسنل کمیونکیٹر  متعارف کرایا گیا جسے دنیا کا پہلا سمارٹ فون سمجھا جاتا ہے جس میں کال اور میسجز کے علاوہ فیکس، ای میل، کیلنڈر اور ایڈرس جیسی خصوصیات بھی تھی۔  اس کے ساتھ ساتھ اس میں ایک چھوٹی  سی ٹچ سکرین بھی تھی جو کہ اس وقت کا انقلابی تصور سمجھا گیا۔ 2000ء کے بعد موبائل فون کی ٹیکنالوجی میں کچھ بڑی تبدیلیاں آئی، پالم اور بلیک بیری جیسی کمپنیوں نے موبائل فون متعارف کرائے ، جس میں ای میل، کیلنڈر کے ساتھ دیگر بزنس کے فیچرز بھی شامل تھے۔

 2007ء میں آئی فون نے دنیا کا پہلا حقیقی سمارٹ فون متعارف کرایا ، آئی فون نے نہ صرف برؤزنگ ، ای میل، اور ٹچ سکرین کا متعارف کرایا بلکہ اس نے ایپ سٹؤر کا آغاز کیا ، جس کی بدولت ایپلی کیشن کو ڈاؤنلڈ کرنا اور استعمال کرنا ممکن تھا۔آئی فون کا یہ ماڈل فون دنیا میں ایک مکمل انقلاب تھا کیونکہ اس میں ٹچ سکرین استعمال کی جاتی تھی اور کی بورڈ کی بجائے آسانی سے ہارڈوئیر ٹچ سے استعمال کیا جانے لگا۔

آئی فون کے بعد دیگر کمپنیوں نے بھی  سمارٹ فونز کی ترقی کی طرف قدم بڑھائے ۔ سمسنگ ، نوکیا، مائکرو سوفٹ، اور گوگل نے بھی سمارٹ فون کی مارکیٹ میں قدم رکھے ۔ 2008 میں گوگل نے اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم متعارف کرایا جو ایپل کے آئی او ایس کے مقابلے میں ایک مفت اور اوپن آپریٹنگ سسٹم تھا۔

گوگل فوٹو

 سمارٹ فون کا دور 2000ء کے بعد شروع ہوا ، خاص طور پر 2007ء آئی فون کی آمد کے بعد۔  ان موبائل فون میں بہت سارے جدید فیچرز نے ان ٹیکنالوجی کا لوگوں کو محتاج بنا دیا ہے۔ ان فیچرز کی بنیاد پر آپ دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر اپنے پیاروں کے ساتھ رابطے میں رہ سکتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ دکھ بانٹ سکتے ہیں ۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس