Follw Us on:

ورلڈ برین ڈے: شور بہت ہے، مگر علاج کہاں ہے؟

حسیب احمد
حسیب احمد
World brain day
دنیا بھر میں ہر سال 22 جولائی کو (ولڈ برین ڈے )منایا جاتا ہے۔ (تصویر: نیشنل ٹوڈے)

دنیا بھر میں ہر سال 22 جولائی کو ‘ولڈ برین ڈے’ منایا جاتا ہے۔ یہ دن دماغی صحت سے متعلق آگاہی پیدا کرنے اور عصبی نظام کی بہتری پر زور دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔

 ماہرین کے مطابق جدید طرزِ زندگی کے باعث دماغی و اعصابی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کی روک تھام اور شعور بیداری کے لیے عالمی سطح پر یہ دن بہت اہمیت رکھتا ہے۔

عالمی دماغی دن منانے کا آغاز عالمی فیڈریشن آف نیورالوجی نے کیا۔ یہ فیڈریشن 1957 میں بیلجیم کے شہر برسلز میں قائم کی گئی تھی۔ اس دن کی تاریخ یعنی 22 جولائی اسی تنظیم کے قیام اور اس کے پہلے آئین کی منظوری کی یاد میں منتخب کی گئی۔

World brain day 2024
ماہرین کے مطابق دماغی صحت کی بحالی اور اس پر تحقیق آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔ (تصویر: دی کونٹ)

عالمی فیڈریشن آف نیورالوجی ایک  عالمی پیشہ ورانہ ادارہ ہے جو مختلف ممالک کے نیورولوجسٹس پر مشتمل ہے۔ اس کا مقصد دماغی صحت کے تحفظ  نیورولوجی کی تعلیم و تحقیق کو فروغ دینا اور عام لوگوں کو دماغی امراض کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

ادارے کے تحت شائع ہونے والا تحقیقی جریدہ  جرنل آف نیورولوجیکل سائنسز اس مقصد کی تکمیل کا اہم ذریعہ ہے۔ ادارے کی جانب سے نہ صرف دماغی صحت سے متعلق سائنسی تحقیق کو فروغ دیا جا رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر شعور بیدار کرنے کے لیے تربیتی پروگرامز اور معلوماتی تقاریب کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس وقت فیڈریشن کے 100 سے زائد رکن ممالک اور کئی ذیلی ماہر گروپ فعال ہیں۔

ورلڈ برین دن کا مقصد صرف دماغی امراض کی روک تھام ہی نہیں بلکہ یہ باور کرانا بھی ہے کہ دماغی صحت کا تحفظ افراد کی ذہنی فلاح  سیکھنے یادداشت اور فیصلہ سازی جیسے امور سے جڑا ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق دماغی صحت کی بحالی اور اس پر تحقیق آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ متوازن غذا، مناسب نیند، ذہنی دباؤ سے بچاؤ اور جسمانی سرگرمیاں دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

ورلڈ برین ڈے کے اس موقع پر ہمیں اپنی اور اپنے اردگرد بسنے والے افراد کی ذہنی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ ایسے تمام کاموں سے اجتناب کرنا چاہیے کہ جو کسی کی بے سکونی کا باعث بنتے ہوں۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس