انگلینڈ کی خواتین فٹبال ٹیم نے یوروز کا ٹائٹل ایک بار پھر جیت لیا ہے جس کے بعد برطانیہ میں ایک اضافی بینک ہالیڈے کے مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
یہ فیصلہ کن مقابلہ سوئٹزرلینڈ کے شہر بیسل کے سینٹ جیکب پارک اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جہاں انگلینڈ نے اسپین کو پنالٹی شوٹ آؤٹ میں تین ایک سے شکست دی۔
اس مقابلے میں الیسیا روسو نے 57 ویں منٹ میں گول کر کے میچ برابر کیا جبکہ چلوئی کیلی نے فیصلہ کن پنالٹی گول اسکور کیا۔ گول کیپر ہننا ہیمپٹن نے دو اہم سیو کر کے ٹیم کو فتح دلائی۔
انگلینڈ کی کامیابی کے بعد وزیر اعظم سے بینک ہالیڈے کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم برطانوی سرکاری ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں ایسا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں کیونکہ ایک اضافی چھٹی سے معیشت پر دو ارب 40 کروڑ پاؤنڈ کا بوجھ پڑ سکتا ہے۔

ادھر لیبرل ڈیموکریٹ پارٹی کے سربراہ سر ایڈ ڈیوی نے اس کامیابی کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے ایک اضافی دن کی چھٹی کو ٹیم کے اعزاز میں موزوں اقدام قرار دیا ہے۔
وزیر اعظم کی جانب سے کھلاڑیوں کے اعزاز میں ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ایک استقبالیہ دیا جائے گا جبکہ کل لندن میں دی مال کے راستے ایک اوپن ٹاپ بس پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا جو بکنگھم پیلس کے سامنے کوئین وکٹوریہ میموریل پر اختتام پذیر ہوگی۔
اس تقریب میں عوام کی شرکت مفت ہوگی اور یہ براہ راست نشر کی جائے گی۔
لیبر پارٹی کے سربراہ سر کیئر اسٹارمر نے اپنی پارٹی کی جانب سے ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک یادگار فتح ہے اور ٹیم نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کے منصوبہ ’اپنی چھت، اپنا گھر‘ کا دوسرا مرحلہ شروع، عام آدمی کیسے فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
شہزادہ چارلس نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ انگلینڈ کی فتح ایک قومی فخر کا باعث ہے اور یہ ٹیم یہ دکھانے میں کامیاب رہی ہے کہ ہار کو بھی جیت میں بدلا جا سکتا ہے۔ اب ٹیم کو اگلا ہدف ورلڈ کپ 2027 جیتنا چاہیے۔
میچ کے بعد ملک بھر میں خوشی منائی گئی۔ ٹاور برج کو سرخ اور سفید روشنیوں سے روشن کیا گیا۔ اس موقع پر 19 سالہ مشیل آگی مانگ کو ٹورنامنٹ کی بہترین نوجوان کھلاڑی قرار دیا گیا جنہوں نے کوارٹر فائنل اور سیمی فائنل میں اہم گول اسکور کیے۔
کوچ سرینا ویگ مین نے بتایا کہ یہ ٹورنامنٹ ان کے کیریئر کا سب سے پیچیدہ اور مشکل ٹورنامنٹ رہا ہے۔ وہ جشن میں شرکت کریں گی لیکن کھلاڑیوں کی نسبت کم پئیں گی۔