ویتنام کے شمالی صوبہ ڈیئن بیئن میں شدید بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے سیلاب نے 14 افراد کی جان لے لی ہے۔
ریاستی میڈیا کے مطابق یہ سیلاب جمعرات کی رات تیز بارشوں کے بعد اچانک شدت اختیار کر گیا تھا جس کے باعث کم سطح والے علاقوں میں مکانات ڈوب گئے اور پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے لگے۔
سب سے زیادہ نقصان ڈیئن بیئن کے پہاڑی علاقے ژا ڈنگ گاؤں میں ہوا جہاں ایک شخص ہلاک اور چھ افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ گاؤں کے اندر بارشوں کی شدت اور سیلاب کے پانی کے بڑھنے کی وجہ سے رہائشی علاقوں میں پانی بھر گیا جس نے مکانات کو ڈبو دیا۔
اشاعتی ادارے تئیں فونگ کی رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے امدادی ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں تاہم شدید بارشوں کے باعث یہ کارروائیاں مشکل میں ہیں۔
صوبہ ڈیئن بیئن کے دیگر حصوں میں بھی سیلاب کے اثرات واضح ہیں۔ ژا ہانگ پو گاؤں میں دو بچے مٹی کے تودوں کے نیچے دب گئے ہیں اور ابھی تک ریسکیو ٹیمیں ان کی لاشیں تلاش کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ مقامی حکام نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ بچ جانے والے افراد کو فوری طور پر امداد فراہم کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

سیلاب کی شدت نے صوبے کے کئی حصوں میں ٹریفک اور بجلی کی فراہمی بھی متاثر کر دی ہے۔ صوبائی عوامی کمیٹی کے بیان کے مطابق متعدد دیہات اور قصبوں میں سڑکوں کی حالت ابتر ہو گئی ہے اور بجلی کی فراہمی بند ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پانی کے تیز بہاؤ نے سڑکوں کو ناقابل استعمال بنا دیا ہے اور مکانات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بارشوں کی شدت سے امدادی کارروائیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں اور مسلسل بارشوں کے سبب امدادی ٹیموں کو کام میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ صوبہ میں سیلاب کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک امدادی کارروائیاں مؤثر طور پر جاری نہیں رک سکیں۔
مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان کی برآمدات پر 19 فیصد ٹیرف عائد کر دیا، صنعتوں پر کیا اثرات ہوں گے؟
ویتنامی حکام نے کہا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر امدادی کارروائیاں تیز کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ضروری سامان جیسے کھانا اور ادویات متاثرہ افراد تک پہنچایا جا سکے۔ حکام نے سیلاب کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید بارشوں کی توقع ہے اور خطرات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
مقامی حکام نے مزید امدادی ٹیمیں روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور وزیر اعلیٰ ڈیئن بیئن نے اپنے بیان میں کہا کہ صوبے کی تمام متعلقہ ایجنسیوں کو فوری طور پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سیلاب متاثرہ افراد کی زندگی بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
واضع رہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے موسمی حالات اور شدید بارشیں مستقبل میں قدرتی آفات کے مزید خطرات کا باعث بن سکتی ہیں۔ عالمی سطح پر بھی اس بارے میں ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے اور امدادی ادارے ویتنام کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کی جا سکے۔