Follw Us on:

خواب کیوں یاد نہیں رہ پاتے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Dream
دماغ نیند کے ریپڈ آئی موومنٹ آر ای ایم اسٹیج میں خواب دیکھتا ہے۔ (تصویر: دی پٹری)

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم نیند کے دوران کوئی خواب دیکھتے ہیں لیکن جاگتے ہی اسے فوراً بھول جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ عمل نیند کے دوران دماغ کی سرگرمیوں سے جڑا ہوا ہے۔

دماغ نیند کے ریپڈ آئی موومنٹ آر ای ایم اسٹیج میں خواب دیکھتا ہے۔ اس دوران دماغ کی سرگرمیاں جاگتے ہوئے دماغ سے ملتی جلتی ہوتی ہیں تاہم یہ مکمل طور پر فعال نہیں ہوتیں۔

تحقیق کے مطابق اس دوران وہ حصے جو یادداشت کو طویل مدتی حافظے میں منتقل کرتے ہیں فعال نہیں ہوتے۔ ہارورڈ میڈیکل سکول کی ماہرِ خواب ڈِیرڈری بیریٹ کے مطابق نیند کے اس مرحلے میں دماغ صرف 30 سیکنڈ تک یادداشت کو برقرار رکھتا ہے۔

 وہ مزید کہتی ہیں کہ اگر آپ خواب دیکھتے ہوئے اُٹھیں تو آپ اس خواب کو یاد رکھ پاتے ہیں لیکن اگر آپ نیند کے اگلے مرحلے میں چلے جائیں تو وہ خواب طویل مدتی حافظے میں منتقل نہیں ہو پاتا۔

نیند کے دوران دماغ میں سیروٹونن اور نوریپنیفرائن جیسے کیمیکلز کم ہو جاتے ہیں جو یادداشت کو محفوظ کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان کی کمی کے باعث خواب یاد نہیں رہ پاتے۔ اس کے علاوہ دماغ عام طور پر صرف وہی معلومات یاد رکھتا ہے جو اسے اہم لگتی ہیں۔

چونکہ خواب اکثر غیر منطقی بے ترتیب اور غیر معمولی ہوتے ہیں اس لیے دماغ انہیں غیر ضروری سمجھ کر نظرانداز کر دیتا ہے۔

Dream2
نیند کے دوران دماغ میں سیروٹونن اور نوریپنیفرائن جیسے کیمیکلز کم ہو جاتے ہیں جو یادداشت کو محفوظ کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ (تصویر: ڈاکٹر نیتھن)

ماہرین کے مطابق خواب یاد رکھنے میں نیند کے دورانیے کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔ خواب زیادہ تر نیند کے آخری حصے میں ہوتے ہیں اور ان کا دورانیہ جتنا زیادہ ہوگا اتنا ہی آپ کو ان کی یادیں زیادہ واضح طور پر یاد رہیں گی۔ ایک شخص جو آٹھ گھنٹے کی نیند لیتا ہے  اس کا آخری خواب زیادہ تر یاد رہتا ہے۔

اس کے علاوہ عمر، جنس اور شخصیت کے عوامل بھی خوابوں کی یادداشت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خواتین عموماً مردوں سے زیادہ خواب یاد رکھتی ہیں اور نوجوان افراد بھی بزرگوں کے مقابلے میں زیادہ خواب یاد کرتے ہیں۔ بعض افراد جن کی شخصیت زیادہ تخلیقی ہوتی ہے وہ زیادہ خواب یاد رکھتے ہیں۔

خوابوں کو یاد رکھنے کی ایک اور تکنیک یہ ہے کہ جب آپ جاگیں تو فوراً اپنے خواب کو یاد کرنے کی کوشش کریں اور اسے لکھ لیں۔ اس سے خواب کا یاد رکھنا آسان ہو جاتا ہے کیونکہ وہ بہت جلد ذہن سے محو ہو جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آئمہ بیگ نے قریبی دوست زین سے شادی کر لی

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر آپ خوابوں پر زیادہ توجہ دیں اور ان کے بارے میں سوچیں تو آپ اپنے خوابوں کو زیادہ بہتر طریقے سے یاد رکھ سکتے ہیں۔ ڈِیرڈری بیریٹ کا کہنا ہے خوابوں پر زیادہ سوچنا یا خوابوں کے بارے میں بات کرنا آپ کی یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔

خوابوں کو یاد رکھنا ایک پیچیدہ عمل ہے اور اس میں نیند کے دوران دماغ کی کیمیائی تبدیلیاں نیند کے دورانیے اور ذاتی عوامل شامل ہیں۔ تاہم ان پر توجہ دینا اور انہیں یاد رکھنے کی تکنیکوں پر عمل کرنا خوابوں کو زیادہ بہتر یاد رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس