گھانا میں ایک افسوسناک فضائی حادثے کے نتیجے میں وزیر دفاع، وزیر ماحولیات اور دیگر اعلیٰ حکام سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ واقعہ بدھ کے روز وفاقی دارالحکومت اکرا میں پیش آیا، جو حالیہ برسوں کا مہلک ترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حادثے میں وزیر دفاع ایڈورڈ اومانے بوماہ، وزیر ماحولیات ابراہیم مرتاتا محمد، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب چیئرمین سیموئل سرپونگ اور اعلیٰ سکیورٹی مشیر منیرو محمد ہلاک ہو گئے، جبکہ ہیلی کاپٹر کے عملے کے چار افراد بھی جان کی بازی ہار گئے۔
گھانا کی فوج نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر نے دارالحکومت سے صبح کے وقت پرواز کی تھی اور شمال مغربی علاقے اوبواسی اور اشانتی کی طرف روانہ تھا۔
یہ علاقے سونے کی کانوں کے لیے مشہور ہیں اور حکام ان کا دورہ کرنے جا رہے تھے۔ روانگی کے کچھ ہی دیر بعد ہیلی کاپٹر ریڈار سے غائب ہو گیا۔

فوجی حکام کے مطابق ہیلی کاپٹر گرنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ہے، اور حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ متاثرہ ہیلی کاپٹر Z-9 ماڈل تھا جو عام طور پر سرکاری نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
حادثے کے بعد سامنے آنے والی ویڈیوز میں ہیلی کاپٹر کے ملبے سے دھواں اٹھتا دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ مقامی افراد امدادی کارروائیوں میں مصروف نظر آئے۔
واقعے کے بعد وزیر دفاع کی رہائش گاہ پر تعزیت کے لیے لوگوں کی آمد جاری ہے، جبکہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی دفتر میں بھی سوگ کا ماحول ہے۔
مزید پڑھیں؛غزہ: غذائی بحران شدت اختیار کرگیا، اسرائیلی فائرنگ اور بھوک سے مزید 83 فلسطینی شہید
گھانا کی حکومت نے اس واقعے کو “قومی المیہ” قرار دیا ہے۔ ملک میں پہلے بھی ایسے حادثات پیش آ چکے ہیں۔ مئی 2014 میں ایک سرکاری ہیلی کاپٹر ساحلی علاقے کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح 2012 میں ایک کارگو جہاز رن وے سے پھسلنے کے بعد ایک مسافر بس سے ٹکرا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دس افراد جاں بحق ہوئے تھے۔