ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی جانب سے 14 اگست کو ورکرز کنونشن کے انعقاد کے لیے درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ درخواست کو قانون کے مطابق طے کر کے 14 اگست کی صبح 11 بجے تک فیصلہ کر لیں۔
یہ حکم جسٹس خالد اسحاق کی سربراہی میں ایک بنچ نے پی ٹی آئی کارکن اکمل خان کی درخواست پر سنایا۔ درخواست میں تحریک انصاف کے نمائندے سردار خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ یہ جلسہ نہیں بلکہ ایک ورکرز کنونشن ہے، جو 14 اگست کو منعقد ہو گا۔

اس موقع پر پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمد فرخ خان لودھی پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جسٹس خالد اسحاق نے استفسار کیا کہ ‘جلسہ کب ہے؟’ جس پر سردار خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے وضاحت دی کہ یہ صرف ایک ورکرز کنونشن ہے نہ کہ جلسہ ہے۔
عدالت نے اس بات کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ معاملہ ڈپٹی کمشنر لاہور کو بھیج دیا جائے تاکہ وہ متعلقہ قوانین کے تحت اس درخواست کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں۔عدالت کی جانب سے اس فیصلے کے بعد وکیلِ درخواست گزار نے اس پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں: قمر باجوہ کی توسیع پر پی ٹی آئی نے قوم سے معافی مانگ لی: ’کسی میں دم ہے تو تسلسل روک کر دکھائے‘
واضح رہے کہ عدالت نے اس حکم کے ذریعے 14 اگست کو ہونے والے اس پروگرام کے لیے ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب تحریک انصاف کے ورکرز کنونشن کے لیے جلسے کی اجازت کی درخواست کو صوبائی حکومت کی طرف سے روکا گیا تھا۔ اب یہ فیصلہ لاہور کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے کیا جائے گا۔