پاکستانی ٹیلی وژن انڈسٹری کی سابقہ اداکارہ اریج فاطمہ نے کینسر جیسے مہلک مرض کے ہونے اور پھر اسے شکست دینے کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے، جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ کس طرح انہوں نے چار مہینوں میں اس مرض کو شکست دی۔
ویڈیو اینڈ شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں سابق اداکارہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے میں اپنے انسٹاگرام فیملی کے ساتھ اپنے سفر کا اشتراک کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں آگے پیچھے چلی گئی ہوں، جس کی وجہ سادہ ہے اور وہ یہ ہے کہ ہر کوئی جو آپ کی پیروی کرتا ہے وہ آپ کی خوشی کے لئے واقعی خوش نہیں ہوتا اور آپ کے اداسی پر غمگین نہیں ہوتا، مخلص ہونا نایاب ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود بھی میں نے اسے شیئر کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ مجھے یقین ہے کہ ان لوگوں کو تعلیم دینا ضروری ہے، جو اس حالت کے بارے میں نہیں جانتے ہیں تاکہ وہ اپنی صحت کو سنجیدگی سے لے سکیں۔
اریج فاطمہ نے انکشاف کیا کہ انہیں کوریو کارسنوما (choriocarcinoma) کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور یہ بہت جلد پکڑا گیا تھا، جو کہ ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ میں بہت شکر گزار ہوں کیونکہ زیادہ تر معاملات میں یہ بہت دیر سے دریافت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوریوکارسنوما ایک بہت ہی جارحانہ کینسر ہے، جو تیزی سے پھیلتا ہے۔ یہ اکثر داڑھ کے حمل کے بعد نشوونما پاتا ہے، جو اس وقت ہوتا ہے، جب بچہ دانی میں عام حمل کے بجائے غیر معمولی ٹشو بڑھتا ہے۔ اگرچہ داڑھ کے حمل خود ہی غیر معمولی ہیں اور بہت ہی غیر معمولی معاملات میں وہ کوریو کارسینوما میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
سابقہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ الحمدللہ مجھے خوشی ہے کہ میں وہ زندگی گزار رہی ہوں، جو دوسری زندگی کی طرح محسوس ہوتا ہے۔ الحمدللہ میری فیملی کے لیے جو کچھ ہوا اس کے لیے الحمدللہ، کیونکہ یہ بیماری میری قسمت میں لکھی ہوئی تھی، پھر بھی اللہ نے اس پر قابو پانے میں میری مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اب میرے پاس کئی سالوں کے فالو اپ ٹیسٹ ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ واپس نہیں آتا، میں اب بھی دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں۔ درحقیقت اس کے واپس آنے کا خیال مجھے بنیاد بناتا ہے، مجھے موت کی یاد دلاتا ہے اور مجھے مزید جان بوجھ کر جینے پر مجبور کرتا ہے۔
اریج فاطمہ نے صارفین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ براہ کرم اپنے آپ کو تعلیم دیں۔ اپنی صحت کو ہلکا نہ لیں۔ اپنے آپ کو باقاعدگی سے چیک کروائیں۔ مجھے زیادہ علامات نہیں تھیں، لیکن الحمدللہ میرے کینسر کی جلد تشخیص ہو گئی۔
اپنے پیغام کے آخر میں انہوں نے کہا کہ براہ کرم مجھے اور میرے اہل خانہ کو اپنی دعاؤں میں رکھیں۔ ان لمحات میں جب آپ موت سے آمنے سامنے ہوتے ہیں، آپ کے خاندان سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں ہوتی اور یہ سوچیں کہ آپ خدا کے سامنے کیسے کھڑے ہوں گے۔
یاد رہے کہ اریج فاطمہ نے 2017ء میں ڈاکٹر عزیر علی سے شادی کی تھی اور ان کے دو بیٹے ہیں۔ اریج فاطمہ اس وقت امریکا کی ریاست اوہائیو کے ایک گاؤں ہالینڈ میں مقیم ہیں، جہاں وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ شادی کے بعد منتقل ہوگئی تھیں۔ وہ ایک متحرک ڈیجیٹل کری ایٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر بھی ہیں اور انسٹاگرام پر ان کے 1.6 ملین فالوورز ہیں۔
انہوں نے 2019 میں اپنے مقبول ڈرامہ سیریل “حسد” کی کامیابی کے بعد شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ ان کے دیگر مشہور ڈراموں میں “ایک پل”، “آپ کے لیے”، “عشق پرست” اور “ہم نشین” شامل ہیں۔