پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے امکانات ایک بار پھر توجہ کا مرکز بن گئے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ امریکی کمپنیاں اس شعبے میں سرمایہ کاری اور عملی منصوبوں کا حصہ بن سکتی ہیں۔
آئل کمپنی کے ایکسپرٹ سید فراست شاہ نے پاکستان میٹرز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں وسائل کا پوٹینشل تو موجود ہے، لیکن بین الاقوامی آئل کمپنیوں کی عدم دلچسپی کی بڑی وجوہات میں سیکیورٹی خدشات، پالیسی مسائل اور عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی کم ترجیح شامل ہیں۔
سید فراست شاہ نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے بین الاقوامی آئل کمپنیوں کی توجہ کا مرکز نہیں رہا۔ عالمی کمپنیاں اپنے پورٹ فولیو میں مختلف ممالک کا موازنہ کرتی ہیں اور سیکیورٹی و پالیسی میں بہتری آنے پر ہی سرمایہ کاری پر غور کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں تیل و گیس کے ممکنہ ذخائر کے دو اہم ذرائع زیر بحث ہیں۔ پہلا شیل گیس ہے، جس کا ایک ابتدائی اسیسمنٹ چند سال قبل امریکی فنڈنگ سے کیا گیا تھا اور کچھ مثبت اشارے سامنے آئے تھے۔ تاہم ابھی تک اس شعبے میں ڈرلنگ کا عمل شروع نہیں ہوا۔ دوسرا اہم شعبہ آف شور ایکسپلوریشن ہے، جہاں حال ہی میں بڈنگ گراؤنڈ کا اعلان کیا گیا ہے اور چینی و کویتی کمپنیوں نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
مزید پڑھیں:’فورسز کسی بھی مشکوک شخص کو حراست میں لے سکتی ہیں‘، قومی اسمبلی میں بل منظور
ان کا کہنا ہے کہ آف شور اور شیل گیس دونوں میں کامیابی کا عمل طویل المدتی ہےاور ابتدائی مراحل میں سرمایہ کار چھوٹے پیمانے پر کام کر کے نتائج کا جائزہ لیتے ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک میں یہ منصوبے ناکام بھی ہو چکے ہیں، اس لیے اس شعبے میں محتاط اور مرحلہ وار پیش رفت ضروری ہے۔