انڈونیشیا کے وسطی سولاویسی کے پوسو ضلع کے شمال میں 5.8 شدت کا زیر سمندر زلزلہ آیا، جس کے بعد کم از کم 15 آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔ اس زلزلے کے باعث 29 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر میٹیگیشن ایجنسی نے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر کے علاج معالجہ شروع کر دیا ہے۔ زیادہ تر زخمی وہ لوگ ہیں جو متاثرہ علاقے میں اتوار کی عبادت کے دوران چرچ میں موجود تھے۔
ایجنسی کے ترجمان عبدالمہاری نے بتایا کہ چرچ کو پہنچنے والے نقصان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں اور پوسو ڈیزاسٹر میٹیگیشن ایجنسی زلزلے کے ابتدائی اثرات کا فوری جائزہ لے رہی ہے۔

یاد رہے کہ انڈونیشیا بحر الکاہل کے خطرناک ’رنگ آف فائر‘ زون میں واقع ہے، جہاں زلزلے، آتش فشاں پھٹنے اور سونامی کے واقعات عام ہیں۔ گزشتہ برس 2022 میں جاوا کے سیانجور شہر میں 5.6 شدت کے زلزلے میں 600 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: حافظ نعیم کا دورہ پیر بابا بونیر: ’وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ امدادی آپریشن کو تیز کریں‘
سال 2004 میں بحر ہند کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں سونامی نے 12 ممالک میں 230,000 سے زائد افراد کی جانیں لے لی تھیں، جن میں سب سے زیادہ اموات انڈونیشیا کے آچے صوبے میں ہوئی تھیں۔
ابھی تک کسی سونامی وارننگ کا اعلان نہیں کیا گیا اور حکام نے متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔