آج کل خبریں گردش کررہی ہیں کہ ایف آئی اے والے بڑے بڑے فیملی ولاگرز کو ایف آئی اے اس جرم کی پاداش میں اٹھا کرلے جارہے ہیں کہ انہوں نے گیملبنگ کے اندر لوگوں کو مس گائیڈ کیا ہوتا ہے۔
پاکستان میٹرز کی اس پوڈ کاسٹ میں ٹی وی و ریڈیو براڈکاسٹر سومی بابو کہتے ہیں کہ جنریشن گیپ کے مختلف پہلو ہوتے ہیں، جن میں سے اہم تعلیم اور روایات کے اندر جنریشن گیپ کا ہونا ہوتا ہے۔
سومی بابو کہتے ہیں کہ جنریشن زی اور جنریشن الفا کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ یہ میلینلز اور اس سے قبل سے بالکل مختلف ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس جنریشنز نے جدید ٹیکنالوجی میں زندگی شروع کی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ اس کے برعکس ہم نے کمپیوٹر کو اپنے آنکھوں کے سامنے ریولوشنائزڈ ہوتے دیکھا، انفرسٹرکچر بنتے دیکھا، ایک صفر سے سو تک کی ترقی کو اپنے آنکھوں کے سامنے دیکھا اور ہر ایک چیز کو بدلتے ہوئے دیکھا۔
سومی بابو کہتے ہیں کہ فیملی ولاگنگ ساری سوسائٹی کا مسئلہ بن چکا ہے۔ انسان اپنی رسم و رواج کو چھوڑ نہیں سکتا۔ طاقتور تہذیبیں ایک دوسرے کو ضم کرجائیں گی۔ پاکستان کے اندر ٹک ٹاک کلچر ہے، یہ سوچے سمجھے طریقے کے تحت ہمیں مہیا کیے گئے۔ ہمارے کالجز اور یونیورسٹیز کو ٹک ٹاکرز کا ہیڈکوارٹرز کہا جاتا ہے اور وہاں طلباء اسی وجہ سے داخلہ لیتے ہیں۔
فیملی ولاگنگ کیا ہے اور ولاگرز کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے؟ پیسے کے اور کون سے راستے ہیں؟ ان سوالات کے جواب جاننے کے لیے ویڈیو کو مکمل دیکھیں۔