Follw Us on:

آسٹریلیا: فلسطین کی حمایت میں بڑے پیمانے پر ریلیاں، ’غزہ میں جاری نسل کشی کا خاتمہ کیا جائے‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Whatsapp image 2025 08 24 at 12.41.16
آسٹریلیا میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کے لیے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے( فوٹو:رائٹرز9

آسٹریلیا میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کے لیے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ مظاہرے سڈنی، میلبورن، برسبین سمیت دیگر بڑے شہروں میں منعقد ہوئے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق  اتوار کو ملک بھر میں 40 سے زائد احتجاجی مظاہرے کیے گئے ،جن میں صرف برسبین میں 50,000 افراد شامل تھے، اگرچہ پولیس نے برسبین میں شرکاء کی تعداد تقریباً 10,000 بتائی۔ سڈنی اور میلبورن کے مظاہروں میں شرکاء کی تعداد کے بارے میں پولیس کے پاس کوئی اعداد و شمار موجود نہیں تھے۔

سڈنی میں مظاہرے کے منتظم جوش لیز نے کہا کہ آسٹریلوی عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے ہیں تاکہ غزہ میں جاری نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کیا جا سکے اور ہماری حکومت اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔ مظاہرے کے شرکاء، جن کے ہاتھوں میں فلسطینی جھنڈے تھے، “فری، فری فلسطین” کے نعرے لگا رہے تھے۔

آسٹریلوی یہودیوں کی نمائندہ تنظیم “ایگزیکٹو کونسل آف آسٹریلین جیوری” کے شریک چیف ایگزیکٹو، ایلکس ریوچن، نے عالمی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کو بتایا کہ یہ مظاہرے “ایک غیر محفوظ ماحول پیدا کر رہے ہیں اور انہیں نہیں ہونا چاہیے تھا۔”

Whatsapp image 2025 08 24 at 12.41.16 (1)
سڈنی میں مظاہرے کے منتظم جوش لیز نے کہا کہ آسٹریلوی عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے ہیں ( فوٹو:رائٹرز)

یہ مظاہرے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد اپنی تنقید میں اضافہ کر دیا ہے۔

آسٹریلیا اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے جب البانیز کی لیبر حکومت نے رواں ماہ مشروط طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا، جیسا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے بھی کیا ہے۔

11 اگست کو کیے گئے اس اعلان سے چند روز قبل، سڈنی کے مشہور ہاربر برج پر ہزاروں افراد نے مارچ کیا، جس میں امن اور غزہ میں امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا، جہاں اسرائیل نے تقریباً دو سال قبل حملہ اس وقت شروع کیا تھا جب حماس نے ایک ہلاکت خیز سرحد پار حملہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں:اسرائیلی حملوں سے غزہ بھر میں مزید 63 افراد شہید، شہر کا ایک چوتھائی حصہ قحط کا سامنا کر رہا ہے

یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کیے گئے، جس کے جواب میں اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی کرنا شروع کردی۔ اسرائیل نے غزہ میں فوجی کارروائی کرتے ہوئے ہزاروں افراد کو نشانہ بنایا۔

فلسطین کے ادارہ صحت کے مطابق غزہ میں اب تک 60 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں کثیر تعداد میں عورتیں اور بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیمیں شدید غذائی قلت کے باعث بھوک اور قحط کی صورتحال پر خبردار کر رہی ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس