Follw Us on:

ذرا سوچیے، یومِ تاسیسِ جماعتِ اسلامی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

ہر قوم اور ہر تحریک کی تاریخ میں کچھ ایسے دن آتے ہیں جو سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہی میں سے ایک دن یومِ تاسیسِ جماعتِ اسلامی ہے، جو برصغیر کی سیاسی، سماجی اور فکری تاریخ میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ یہ دن نہ صرف ایک تنظیم کی بنیاد رکھنے کی یاد دلاتا ہے بلکہ ایک ایسے نظریے کی ترجمانی بھی کرتا ہے جس نے لاکھوں افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

جماعتِ اسلامی کا قیام

جماعتِ اسلامی کا قیام 26 اگست 1941ء کو مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ کی قیادت میں عمل میں آیا۔ اس کا مقصد ایک ایسی جماعت تشکیل دینا تھا جو اسلام کو محض ایک مذہبی عقیدہ نہ سمجھے بلکہ اسے زندگی کے ہر شعبے—سیاست، معیشت، معاشرت اور اخلاق—میں عملی نظام کے طور پر نافذ کرے۔ مولانا مودودیؒ نے اس کے لیے قرآن و سنت کو بنیاد بنایا اور کہا کہ اسلامی نظامِ حیات کو محض کتابوں اور تقریروں تک محدود نہیں رکھا جا سکتا، بلکہ اسے اجتماعی زندگی میں قائم کرنا ضروری ہے۔

نصب العین

جماعتِ اسلامی کا بنیادی نصب العین اقامتِ دین ہے، یعنی ایسی اجتماعی جدوجہد جس کے ذریعے اللہ کے دین کو زمین پر غالب کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے جماعت نے تین پہلوؤں پر زور دیا۔

فرد کی اصلاح: ہر مسلمان اپنی زندگی کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالے۔

معاشرے کی تعمیر : سماج میں عدل، اخوت اور اخلاقی قدروں کو فروغ دیا جائے۔

ریاست کا قیام بر مبنائے اسلام : حکومت اور قانون سازی قرآن و سنت کے مطابق ہو۔

کردار اور خدمات

قیامِ پاکستان سے قبل جماعتِ اسلامی نے نظریاتی محاذ پر اہم کردار ادا کیا۔ تقسیم کے بعد پاکستان میں اسلامی آئین کی تشکیل، نفاذِ شریعت کی جدوجہد، تعلیمی اصلاحات، اور سماجی خدمت کے میدان میں جماعتِ اسلامی ہمیشہ نمایاں رہی۔ الخدمت فاؤنڈیشن جیسی فلاحی تنظیم اسی فکر کا عملی مظہر ہے، جو تعلیم، صحت، اور ریلیف کے شعبوں میں قابلِ ذکر خدمات انجام دے رہی ہے۔

یومِ تاسیس کی اہمیت

یومِ تاسیس محض ایک تاریخی یادگار نہیں بلکہ عزمِ نو کی تجدید کا دن ہے۔ اس دن کارکنان اپنے نصب العین پر غور کرتے ہیں، اپنی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں اور مستقبل کے اہداف طے کرتے ہیں۔ یہ دن اس بات کی یاد دہانی ہے کہ جماعتِ اسلامی صرف ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک فکری و تحریکی کارواں ہے، جس کا مقصد محض اقتدار نہیں بلکہ اسلامی انقلاب ہے۔

نتیجہ

جماعتِ اسلامی کا یومِ تاسیس اس بات کا اعلان ہے کہ اسلام آج بھی ایک زندہ حقیقت ہے، جو افراد اور معاشروں کو روشنی، انصاف اور سکون عطا کر سکتا ہے۔ یہ دن اس عہد کی تجدید کا موقع ہے کہ ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو دینِ حق کے مطابق ڈھالیں اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس