Follw Us on:

سٹریس اور انزائٹی: خاموش قاتل جو زندگی کو متاثر کرتے ہیں

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اسٹریس اور انزائٹی میں کیا فرق ہے؟ فائل فوٹو/گوگل

نئے سال کی پہلی صبح، ایک معمولی دن میں کچھ ایسا ہوا جس نے ہر انسان کی زندگی میں خوف اور دباؤ کی ایک نئی لہر دوڑا دی۔ یہ صرف ایک رپورٹ نہیں بلکہ حقیقت ہے جو ہمارے سامنے روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے ذہن کی بے چینیاں، آپ کی زندگی کو کیسے تہس نہس کر سکتی ہیں؟ اسٹریس اور انزائٹی! یہ دونوں لفظ شاید آپ نے کئی بار سنے ہوں گے، لیکن کیا آپ ان کے درمیان فرق کو سمجھ پاتے ہیں؟

آج کی دنیا میں ہر انسان کہیں نہ کہیں اسٹریس کا شکار ہے۔ یہ وہ تناؤ ہوتا ہے جو ہم اپنی روزمرہ زندگی میں محسوس کرتے ہیں۔ کسی امتحان کی تیاری، یا دفتر کے کام کا دباؤ، گھر میں مسائل یا پھر زندگی کے بڑے فیصلوں کا خوف۔

یہ سب اسٹریس کے مختلف پہلو ہیں جو مختلف حالات میں ہمیں گھیر لیتے ہیں اور پھر ہم یہ سوچتے ہیں کہ یہ کیفیت وقتی ہوگی جیسے ہی وہ پریشانی ختم ہوگی اسٹریس بھی ختم ہو جائے گا۔

اسٹریس کی شدت اور انزائٹی کا بڑھتا ہوا اثر
گوگل / فائل فوٹو

اسٹریس کا ردعمل جب جڑ پکڑ لیتا ہے تو وہ اس سے آگے بڑھ کر انزائٹی کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔

انزائٹی! یہ وہ خوف ہے جو ہماری زندگی کے ہر حصے میں سرایت کر جاتا ہے اور ہم یہ سمجھ نہیں پاتے کہ ہمارے دماغ میں یہ کیا ہو رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹریس اور انزائٹی کے درمیان ایک باریک سا فرق ہے لیکن حقیقت میں یہ دونوں ہمارے دماغ پر اتنی گہری چھاپ چھوڑتے ہیں کہ ہم ان سے نجات پانے کے لیے اکثر ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دیتے ہیں۔

اسٹریس وہ مشکل لمحات ہیں جو وقتی طور پر آ کر ہمیں پریشان کر دیتے ہیں۔ آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ آپ کسی امتحان کے قریب آ کر شدید پریشانی میں مبتلا ہو جاتے ہیں؟ یا پھر کسی اہم کام کی تکمیل سے پہلے آپ کا دل دھڑکنے لگتا ہے؟

یہ وہ لمحے ہیں جب اسٹریس آپ کی زندگی کا حصہ بن جاتا ہے لیکن جوں ہی وہ امتحان یا کام ختم ہو جاتا ہے اسٹریس بھی ختم ہو جاتا ہے۔

لیکن انزائٹی کا معاملہ مختلف ہے۔ انزائٹی اُس خوف کا نام ہے جو مسلسل آپ کے اندر بڑھتا رہتا ہے چاہے آپ کے ارد گرد کوئی خطرہ نہ ہو۔

یہ خوف آپ کے دماغ میں ایک عذاب بن کر بیٹھا رہتا ہے، اور یہ وقت کے ساتھ بڑھتا ہی چلا جاتا ہے۔ ایک لمحے کے لیے بھی سکون نہیں ملتا، اور آپ کی زندگی جیسے ایک مسلسل غمگینی کے سائے تلے ڈوب جاتی ہے۔

انزائٹی وہ خاموش عذاب جو زندگی میں
سرایت کر جاتا ہے
فائل فوٹو/ گوگل

انزائٹی آپ کے دماغ کے اس پیچیدہ عمل کا نتیجہ ہوتی ہے جو اسٹریس کی شدت کو دلی خوف میں بدل دیتی ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ ان دونوں کے اثرات سے بچا کیسے جا سکتا ہے؟ ماہرین کہتے ہیں کہ اس پر قابو پانے کے لیے سادہ لیکن اہم باتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ضروری ہے۔

ایکسرسائز، یوگا، نیند کا مکمل دورانیہ، اور صحت مند غذا ان مسائل کا مقابلہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ آپ کو اسٹریس اور انزائٹی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ذہنی سکون کی ضرورت ہے اور اس کے لیے اپنے خیالات کو لکھنا بھی ایک بہترین طریقہ ہو سکتا ہے۔

اپنی زندگی کو دوبارہ ترتیب کیسے دے سکیں
فوٹو فائل / گوگل

تاہم یہ سب تدابیر تب تک مفید رہیں گی جب تک آپ کی زندگی میں اسٹریس یا انزائٹی کی شدت نہ بڑھے۔ اگر آپ ان عوامل پر قابو پانے میں ناکام رہتے ہیں تو ماہرِ نفسیات کی مدد ضرور حاصل کریں۔

یہ حقیقت ہے کہ انزائٹی اور اسٹریس جیسے مسائل جسمانی اور ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ مسلسل پریشانی، سر میں درد، جسمانی تھکاوٹ، ہائی بلڈ پریشر، اور نیند کی کمی جیسے مسائل ان کا حصہ بنتے ہیں۔ اور جب یہ مسائل ایک دن یا ایک ہفتے تک نہ رکیں، تو انسان کی زندگی مکمل طور پر بدل جاتی ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا آپ انزائٹی اور اسٹریس کو اپنی زندگی کی کمزوری سمجھ کر ان سے فرار اختیار کریں گے؟ یا پھر ان کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے اپنی زندگی کو نئے سرے سے ترتیب دیں گے؟ فیصلہ آپ کا ہے لیکن اسٹریس اور انزائٹی کو شکست دینے کے لیے خود کو سمجھنا ضروری ہے۔

ان کی حقیقت کو جاننا ضروری ہے اور اس کے بعد ایک ایسا راستہ تلاش کرنا ضروری ہے جو آپ کو سکون کی طرف لے جائے۔

یاد رکھیں اسٹریس اور انزائٹی کا مقابلہ ایک جنگ ہے لیکن اگر آپ اپنی زندگی میں کچھ اہم تبدیلیاں کریں تو یہ جنگ جیتنا ممکن ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس