پنجاب حکومت کا گرین ای ٹیکسی سکیم 2025 نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔
حکام کے مطابق اس سکیم کے تحت حکومت ای ٹیکسیوں کو آسان اقساط پر فراہم کرے گی تاکہ بیروزگار افراد خصوصاً نوجوان اپنی روزگار کی تلاش میں کامیاب ہو سکیں۔
سکیم کے پہلے مرحلے میں 1100 الیکٹرک ٹیکسیاں فراہم کی جائیں گی۔ ان ٹیکسیوں کو سود سے آزاد قرضوں پر فراہم کیا جائے گا اور ان میں 30 فیصد خواتین کے لیے مختص ہوں گے۔
اس کے تحت ہونری وی سی 20 اور سی سی 30 ماڈلز کی الیکٹرک ٹیکسیاں فراہم کی جائیں گی جن کی بیٹری 200 سے 300 کلومیٹر تک رینج فراہم کرے گی۔ لاہور میں ہر پانچ سے سات کلومیٹر پر چارجنگ اسٹیشنز بھی قائم کیے جائیں گے۔
پنجاب حکومت اس سکیم کے تحت ہر درخواست گزار کو 65 لاکھ روپے تک کا بغیر سود قرض فراہم کرے گی۔ تاہم گاڑی حاصل کرنے کے لیے درخواست گزار کو 18 سے 20 لاکھ روپے تک کی ڈاؤن پیمنٹ دینی ہوگی اور قرض کی ماہانہ قسط 55 سے 60 ہزار روپے ہوگی۔ حکومت مزید معاونت پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ عوام کو زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔
اس سکیم میں شرکت کے لیے درخواست دینے والے افراد کا پاکستانی شہری اور پنجاب کا ڈومیسائل ہونا ضروری ہے۔ درخواست دہندگان کی عمر 21 سے 45 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔ علاوہ ازیں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس بھی ضروری ہے جس کی معیاد ختم نہ ہوئی ہو۔

درخواست دہندگان کو پاسپورٹ سائز تصویر، ایڈریس کی تصدیق کے لیے ڈومیسائل یا یوٹیلیٹی بل، اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کرنی ہوں گی۔
یہ سکیم خاص طور پر کم آمدنی والے افراد کے لیے ہے اور زیادہ آمدنی والے افراد یا مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے اس میں درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔
مزید برآں ایک سے زیادہ گاڑیاں حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو این ٹی این یا کاروباری معلومات فراہم کرنی ہوں گی۔
واضع رہے کہ درخواست دینے کا عمل آن لائن ہوگا جس کے لیے قومی شناختی کارڈ اور فون نمبر کی مدد سے رجسٹریشن کی جائے گی۔ اس عمل میں ون ٹائم پاس ورڈ کے ذریعے تصدیق کی جائے گی۔
کامیاب درخواست دہندگان بعد ازاں بینک کے عمل کو مکمل کریں گے اور ٹیکسی کی حوالگی کا شیڈول حاصل کریں گے۔