پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بولر محمد عامر نے کہا ہے کہ محمد عامر کا کہنا تھا کہ صائم ایوب پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوگئے، صائم کو پرفارم کرنا چاہیے۔صائم نے کافی میچز کھیل لیے ہیں اور اب وہ نیا لڑکا نہیں رہا، وہ سینئر بن چکا ہے۔ اوپننگ میں جتنے چانسز صائم ایوب کو ملے ہیں شاید ہی کسی اور کھلاڑی کو ملے ہوں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیسبک پر اپنے جاری بیان میں محمد عامر نے پاکستانی کرکٹ ٹیم اور انڈین کرکٹ ٹیم کے درمیانہ موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پہلے بیٹنگ کرنے کے باوجود میچ ہار گیا، ہمارے کھلاڑیوں اور انڈین کھلاڑیوں کے مابین مائنڈ سیٹ کا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کا میچ ایک ہائی وولٹیج میچ ہوتا ہے، ابھیشیک شرما نے پہلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی کو باؤنڈری مار کر یہ واضح کیا ہے کہ ماڈرن کرکٹ کیا ہوتی ہے۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ صائم ایوب پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوگئے، صائم کو پرفارم کرنا چاہیے۔ صائم نے کافی میچز کھیل لیے ہیں اور اب وہ نیا لڑکا نہیں رہا، وہ سینئر بن چکا ہے۔ اوپننگ میں جتنے چانسز صائم ایوب کو ملے ہیں شاید ہی کسی اور کھلاڑی کو ملے ہوں۔

سابق بولر نے کہا کہ صاحبزادہ فرحان نے آغاز تو اچھا کیا مگر بیچ میں کہیں اٹک گئے، یہ وہ وکٹ ہے کہ جب تک آپ 160 یا 170 نہیں کریں گے، آپ میچ جیت ہی نہیں سکتے۔ آپ انڈین ٹیم سے جیت سکتے ہیں، یہ میچ ہم انڈیا سے بیٹنگ کی وجہ سے ہارے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ باتوں سے نہیں کھیلی جاتی، ہم 40 گیندوں پہ 35 اور 20 گیندوں پہ 15 کررہے ہیں۔ ہمارے کھلاڑیوں کو سیکھنا ہوگا کہ پریشر کو کیسے ہینڈل کریں۔
محمد عامر نے کہا ہے کہ کرکٹ میں ہار جیت ہوتی ہے، ہمیں تنقید کی بجائے کھلاڑیوں سے بات چیت کرنی ہوگی، ہمیں سنگلز اور ڈبلز کرنے کی ضرورت ہے۔ انڈین ٹیم کو گیم پلان کا پتہ تھا، انہوں نے پاورز پلے میں ہی 64 رنز مار دیے۔