Follw Us on:

ایک ہزار سے زائد ’امریکی فنکاروں‘ کا اسرائیلی فلمی اداروں سے بائیکاٹ کا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Website web image logo (33)
یہ اعلان ایک حلف نامے پر دستخط کے ذریعے کیا گیا۔ (تصویر: ہم نیوز)

امریکا میں فلمی صنعت سے وابستہ ایک ہزار سے زائد فنکاروں نے اسرائیلی فلمی اداروں سے ہر قسم کے تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ اعلان ایک حلف نامے پر دستخط کے ذریعے کیا گیا جس میں واضح کیا گیا ہے کہ فنکار ایسے کسی ادارے کے ساتھ کام نہیں کریں گے جو فلسطینی عوام کے خلاف مبینہ نسل کشی یا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شریک ہو۔

یہ حلف نامہ گزشتہ ہفتے سامنے آیا جس پر دستخط کرنے والوں میں ہالی ووڈ کی معروف شخصیات اولیویا کولمین، آوا ڈو ورنے، ٹلڈا سوئنٹن، مارک روفیلو اور ہدایتکار ایڈم مکائے شامل ہیں۔

یہ اقدام امریکا میں جاری ان مباحثوں کا تسلسل ہے جن میں اسرائیل اور فلسطین کے معاملے پر ثقافتی اور تخلیقی شعبے کے افراد اپنا مؤقف ظاہر کر رہے ہیں۔

فنکاروں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت سے منسلک فلمی اداروں، فلمی میلوں، سینما گھروں، براڈکاسٹنگ اداروں اور پروڈکشن کمپنیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے پیشہ ورانہ تعلق سے انکار کرتے ہیں۔

Website web image logo (34)
وہ ایسے کسی عمل کا حصہ نہیں بن سکتے جو بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہو۔ (تصویر: ڈیلی جنگ)

بیان کے مطابق یہ بائیکاٹ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف پرامن احتجاج کا ایک طریقہ ہے۔

مزید براں اس اقدام کا مقصد اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ فلسطین میں جاری انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں اور جبری تسلط کو روکا جا سکے۔

فنکاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایسے کسی عمل کا حصہ نہیں بن سکتے جو بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہو۔

واضع رہے کہ ابھی تک اسرائیلی حکومت یا اسرائیلی فلمی اداروں کی جانب سے اس بائیکاٹ پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس