آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں 6 فروری کو ہونے والے آپریشن میں ہلاک ہونے والا دہشتگرد افغان شہری نکلا۔
جو پاکستان میں دہشت گردی میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ایک اور ناقابل تردید ثبوت ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، ہلاک ہونے والا دہشتگرد لقمان خان عرف نصرت افغان صوبے خوست کے ضلع سپیرا کا رہائشی تھا۔
اس دہشت گرد کی ہلاکت کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ افغان دہشتگرد پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی کے لیے سرگرم تھا۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ 6 فروری کو دتہ خیل میں ہونے والے آپریشن میں لقمان خان مارا گیا۔ دہشتگرد کی لاش کی حوالگی کے لیے افغان عبوری حکومت سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ پاک فوج نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے تاکہ پاکستان میں دہشت گردی کی مزید کارروائیاں نہ ہوں۔

یہ واقعہ افغان دہشتگردوں کی پاکستان میں مداخلت کے ایک اور سنگین اشارے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ چند روز قبل ہی پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں افغان صوبے کے نائب گورنر کا بیٹا بھی شامل تھا، جو افغان حکومت کے لیے ایک اور سنگین سوال اٹھاتا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیاں روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔ اس واقعے نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں مزید پیچیدگیاں پیدا کی ہیں اور دونوں ممالک کے لیے دہشت گردی کی روک تھام ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔