وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ”وزیر اعلیٰ کے پی کہتے ہیں ہمارے 99 فیصد مطالبات منظور ہو گئے۔ پی ٹی آئی آج احتجاج اور فساد کی سیاست کر رہی ہے۔ اگر ان کے مطالبات منظور ہو گئے تو احتجاج کس لئے؟ جشن منانا چاہئے۔ ایس سی او کا نفرنس کے دوران بھی پی ٹی آئی والوں نے فساد برپا کرنے کی کوشش کی”۔
ان کا کہنا تھا کہ”حکومت عوام کی مشکلات سے باخبر ہے، بجلی کی قیمت کم کریں گے۔ جب بھی پاکستان کی عزت کا موقع آتا ہے تو فسادی ٹولہ سر اٹھا لیتا ہے۔ حکومت کی کوششوں سے معیشت سنبھل گئی ہے۔
ایس سی او کا نفرنس کے دوران بھی پی ٹی آئی والوں نے فساد برپا کرنے کی کوشش کی”۔
انہوں نے سیالکوٹ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ”شرح سود آدھی، مہنگائی کم ہو کر ڈھائی فیصد تک آگئی ہے۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ 18 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “علی امین گنڈا پور کے 90 فیصد مطالبات پورے ہو گئے تو احتجاج کس بات پر کر رہے ہیں۔ پر امن جلسے ہوں تو انتظامیہ کی طرف سے مناسب انتظامات کیے جاسکتے ہیں۔ 18 یا 19 فروری کو چیمپیئنز ٹرافی کی شروعات پر احتجاج کا پروگرام بنایا۔ کسی بھی عالمی ایونٹ کی توقیر میں کمی کرنا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے۔ کوئی اسلام آباد یا کسی صوبے میں حملہ کرنے کی نیت سے جائے تو اسکی اجازت نہیں۔ سیاسی روایات کے مطابق جلسے کیے جائیں تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہو گا”۔
انہوں نے کہا کہ “پی ٹی آئی نے ایک بار پھر احتجاجی جلسے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی وفد کے ایک فرد نے کہا ماہانہ 4 ملین ڈالر پی ٹی آئی والے امریکا میں خرچ کر رہے ہیں۔ عنقریب ان پیسوں پر بھی ان کی لڑائی ہوئی ہے”۔