April 19, 2025 10:46 pm

English / Urdu

Follw Us on:

امریکا اور انڈیا کے درمیان تجارتی راستہ اسرائیل سے ہوتا ہوا امریکا تک پہنچے گا: ڈونلڈ ٹرمپ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ٹرمپ کا روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے سہ فریقی مذاکرات کا اعلان

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایک ایسا تاریخی اعلان کیا جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک نئی جہت کا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اور بھارت ایک ایسا تجارتی راستہ بنانے جا رہے ہیں جو بھارت سے اسرائیل، پھر اٹلی اور بالاخر امریکا تک جائے گا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ “ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مل کر تاریخ کا ایک عظیم ترین تجارتی راستہ بنائیں گے، جو بھارت سے اسرائیل، اٹلی اور امریکہ تک جائے گا۔ یہ راستہ پورٹس، ریلویز اور بے شمار زیر سمندر کیبلز سے جڑا ہوگا۔ یہ ایک بہت بڑی ترقی ہے۔”

یہ منصوبہ نہ صرف اقتصادی تعلقات میں بہتری کی علامت ہے بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان کئی دہائیوں پر محیط تجارتی تعلقات کو نئی زندگی دینے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

ٹرمپ نے اس موقع پر مزید کہا کہ “اس منصوبے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی اور ہم نے اس پر پہلے ہی کچھ سرمایہ خرچ کیا ہے، مگر مستقبل میں اس میں مزید سرمایہ کاری کی جائے گی تاکہ ہم دنیا کے سامنے اپنی قیادت کو برقرار رکھ سکیں”۔

ٹرمپ نے اس تاریخی تعاون کو امریکا اور بھارت کے درمیان سب سے مضبوط دوستی قرار دیا اور کہا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان تعلقات اس وقت اپنی سب سے بہترین سطح پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل ممکنہ طور پر ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ کر سکتا ہے، امریکی اخبار کا دعویٰ

امریکا کے صدر نے اس تجارتی راستے کے ساتھ ساتھ بھارت کے لیے نئے فوجی معاہدے کا بھی اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ “ہم بھارت کو ایف-35 اسٹیلتھ فائٹر جیٹس فراہم کرنے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ اس سال سے ہم بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت میں کئی ارب ڈالرز کا اضافہ کرنے جا رہے ہیں”۔

اس تجارتی منصوبے میں دونوں ملکوں کے درمیان طویل عرصے سے موجود تجارتی اختلافات کو حل کرنے کے لیے بھی بات چیت شروع کرنے کی امید ظاہر کی گئی۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ اور مودی اس بات پر متفق ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی فرقوں کو حل کرنے کے لیے مذاکرات شروع کیے جائیں گے، جنہیں پچھلے چار سالوں میں حل کرنا چاہیے تھا۔

اس منصوبے کی کامیابی سے نہ صرف دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات مضبوط ہوں گے بلکہ عالمی سطح پر ایک نئی اقتصادی طاقت کی صورت میں ابھرنے کی امکانات بھی بڑھ جائیں گے۔

اس میں زیرِ سمندر کیبلز کا استعمال ایک انقلابی قدم ہو گا جو دنیا بھر میں تیز ترین انٹرنیٹ اور مواصلاتی رابطے کو فروغ دے گا۔

اس راستے کا آغاز بھارت سے ہو گا اسرائیل کے ذریعے اٹلی پہنچے گا اور پھر امریکا تک جائے گا۔ یہ راستہ نہ صرف تجارت کے لیے بلکہ فوجی اور دفاعی تعلقات کے لیے بھی ایک نیا باب کھولے گا۔

بھارت کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنی اقتصادی قوت کو مزید مستحکم کرے اور امریکہ کے ساتھ مضبوط دفاعی تعلقات قائم کرے۔

اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ دونوں ممالک کے لیے ایک جیت ثابت ہو گا جس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جائیں گے۔

کیا یہ تاریخی تجارتی راستہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک نیا انقلاب لائے گا؟ وقت ہی بتائے گا۔

مزید پڑھیں: مودی کی ٹرمپ سے ملاقات میں مراعات کی امید

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس