وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافے سے قومی خزانے پر کم بوجھ پڑا ہے اور ملکی معیشت کی سمت درست ہو چکی ہے۔
فیصل آباد میں تیسری آل پاکستان چیمبرز پریزیڈنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اقتصادی استحکام کے لیے جاری اقدامات کے اثرات سامنے آ رہے ہیں، اور ملک کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی آچکی ہے اور اب یہ سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے۔ اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس وصولیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ بعض افراد سوال کرتے ہیں کہ پاکستان کیوں آئی ایم ایف کے پاس جاتا ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ “خیرات سے اسپتال اور تعلیم تو چل سکتے ہیں، مگر حکومت کو خیرات سے نہیں چلایا جا سکتا۔”
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کرے۔ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے سے قومی خزانے کا بوجھ کم ہوا ہے، اور اس کے نتیجے میں معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔
یاد رہے کہ وزیر خزانہ نے اپنے ایک اور بیان میں دو دن پہلے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں جا رہی ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حکومت معاشی بحالی کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے، اور تمام شعبوں میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کی معاشی استحکام کے لیے جدوجہد کا ذکر کیا اور کہا کہ “رائٹ سائزنگ” کے لیے ایک مکمل پلان تیار کیا جا چکا ہے۔
اس کے علاوہ، نجکاری کے عمل کو مزید شفاف بنایا جا رہا ہے، اور حکومتی اخراجات میں کمی لانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی کی وجہ سے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو فائدہ ہو رہا ہے اور ملک اب بیجا مراعات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کی جانب سے زرعی ٹیکس پر کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
مزید پڑھیں: اوکاڑہ کے قریب مال بردار ٹرین پٹری سے اترگئی، رواں سال کا پانچواں حادثہ، ایسا کیوں ہورہا ہے؟