لاہور: معروف ٹک ٹاکر شوہر کے ہاتھوں قتل، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا

لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں مقبول ٹک ٹاکر آیت مریم کو ان کے شوہر سعد نے گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔ نجی خبررساں ادارے سی این این اردو کے مطابق یہ المناک واقعہ گزشتہ دو روز قبل پیش آیا تھا لیکن واردات کا پیر کو اس وقت انکشاف ہوا جب گھر سے تعفن کی بدبو آنے لگی۔ پولیس کے مطابق آیت مریم کی یہ دوسری شادی تھی اور ان کا پہلے شوہر سے ایک بچہ بھی تھا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ قاتل شوہر سعد اور آیت مریم اکٹھے ٹک ٹاک ویڈیوز بھی بناتے تھے، جنہیں سعد کے ہی اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا جاتا تھا۔ مزید پڑھیں: کوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، مختلف جھڑپوں میں 10 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا مقتولہ کی بہن نے پولیس کو بتایا کہ آیت مریم بار بار شکایت کرتی تھیں کہ ان کا شوہر انہیں مارنے پیٹنے اور قتل کی دھمکیاں دیتا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ دھمکیاں آخرکار حقیقت بن گئیں۔ پولیس کے مطابق گھر پہنچنے پر دروازے پر تالا لگاہوا تھا، اندر داخل ہونے پر انہیں آیت مریم کی سڑتی ہوئی لاش ملی۔ ملزم سعد کو گرفتار کرنے میں خاصی محنت لگی، کیونکہ وہ فرار ہو گیا تھا اور اس کا فون بھی بند تھا۔ پولیس نے چھاپے مار کرروائی کے بعد بالآخر ملزم کو گرفتار کرلیا۔ واضح رہے کہ ابتدائی تفتیش میں سعد نے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔ یہ کیس دفعہ 302 کے تحت درج کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
فواد خان کی فلم ‘ابیر گلال’ پر انڈیا میں پابندی عائد

انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدہ تعلقات نے ایک اور ثقافتی تخلیق کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ انڈین فلم “ابیر گلاب” اب انڈیا میں پابندی کے خطرے سے دوچار ہو چکی ہے۔ اس فلم میں پاکستانی اداکار فواد خان مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں اور اس فلم کا ریلیز مئی میں طے تھا، مگر شدت پسند عناصر کی جانب سے اس کے بائیکاٹ کی آوازیں بلند ہونے کے بعد، انڈین فلم انڈسٹری کی سب سے بڑی تنظیم “فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینے ایمپلائز” (FWICE) نے ایک اعلان کیا ہے جس میں اس فلم پر مکمل پابندی کا عندیہ دیا گیا ہے۔ فیڈریشن کا کہنا ہے کہ وہ حالیہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کے ثقافتی تعلقات سے گریز کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ “ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ پاکستانی اداکار فواد خان کے ساتھ فلم ‘ابیر گلال’ کی حالیہ تعاون سے آگاہ کیا گیا ہے۔ “ ان کا کہنا تھا کہ “پہلگام حملے کے پیش نظر ہم ایک بار پھر تمام پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں اور ٹیکنیشنز کو انڈین فلم انڈسٹری میں کام کرنے پر پابندی لگانے کا اعلان کرتے ہیں۔” یہ کشیدگی انڈیا میں نہ صرف فلم انڈسٹری بلکہ دیگر شعبوں میں بھی شدید اثرات مرتب کر رہی ہے۔ دوسری جانب انڈین کرکٹ بورڈ (BCCI) بھی پاکستان کے ساتھ کرکٹ تعلقات پر پابندی لگانے کے امکانات پر غور کر رہا ہے۔ آج کے انڈیا میں، جہاں ایک طرف انتہاپسندی کی لہر پھیل چکی ہے، وہاں دوسری طرف پاکستانی ثقافت کو دشمنی کی علامت سمجھا جانے لگا ہے۔ معاشرتی تقسیم اور نفرت کے بیج، میڈیا اور سوشل میڈیا پر مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے دور میں انڈیا میں پاکستان کے خلاف جذبات نہ صرف حکومت بلکہ عوامی سطح پر بھی عروج پر ہیں۔ یہ منظرنامہ ایک اہم سوال اٹھاتا ہے کہ کیا ہمیں اپنی ثقافتی سرحدوں کو اتنا تنگ کر دینا چاہیے کہ ہم نے اپنی اصل شناخت اور ترقی کے دروازے خود ہی بند کر لیے ہیں؟ انڈین حکومت کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ثقافتی تعلقات نہ صرف دونوں ملکوں کے عوام کے لیے فائدہ مند ہوں بلکہ یہ ہماری سماجی ہم آہنگی اور ترقی کے لئے بھی معاون ثابت ہوں۔ ایسی صورتحال میں جب نفرت کی فضا چھائی ہو، ہر طرف تشویش کا سامنا ہو اور دلوں میں خلیج بڑھی ہو تو ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ کھیل، فنون اور ثقافت کا مقصد ہمیشہ ہم آہنگی اور تعاون بڑھانا ہوتا ہے۔ مزید پڑھیں: نا قابلِ یقین تفریحی ماحول: برطانیہ نیا یونیورسل تھیم پارک بنائے گا
‘نہ کیمرہ نہ ٹیم، بس ایک موبائل اور دماغ’ کراچی کے طلحہ نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی

بلدیہ ٹاؤن، کراچی کے ایک چھوٹے سے گھر میں 16 سالہ طلحہ احمد موبائل فون سے ویڈیو بنانے میں مصروف ہے۔ اس کی ہر ویڈیو کو تقریبا لاکھوں لوگ دیکھتے ہیں اور لائیک کرتے ہیں اور اب تو اس کا نام پاکستان کے مقبول ترین ٹین ایج کامیڈیئنز میں شامل ہو چکا ہے۔ صرف ایک سال کے اندر اس نے 324,000 سے زائد فالوورز بنا لیے ہیں جبکہ اس کی ایک ویڈیو نے تو 20 ملین ویوز حاصل کیے ہیں۔ لیکن یہ کامیابی آسان نہیں تھی، طلحہ کے پاس نہ کوئی اچھی کوالٹی کا کیمرہ تھا، نہ ٹرائی پاڈ، بلکہ صرف ایک موبائل فون اور اپنی تخلیقی صلاحیتیں۔ طلحہ کی ایک حالیہ ویڈیو، جس میں اس نے انڈین فلموں میں مسلمانوں کو پیش کرنے کے طریقے پر زبردست طنز کیا، اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل گئی۔ اس نے بالی وڈ کے “روایتی مسلم کرداروں” کی نقل اتنی شاندار کی کہ دیکھنے والے ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہو گئے۔ اس کی ایک اور مشہور ویڈیو وہ ہے جس میں طلحہ نے اس گھر کے فرد کا کردار ادا کیا جو سحری کے لیے نہیں اٹھتا، روزہ نہیں رکھتا لیکن افطاری کے وقت سب سے پہلے دسترخوان پر موجود ہوتا ہے۔ یہ ویڈیو بھی لاکھوں لوگوں کو ریلیٹ کر گیا۔ یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان کو جیل میں جعلی اخبار دیا جاتا ہے؟ ایک اور ویڈیو میں طلحہ نے عید سے پہلے درزیوں کے رویے پر طنز کیا۔ اس نے درزی کے اس جملے کو بڑے مزے سے پیش کیا کہ “نہیں بھائی، ابھی تو بٹن لگنا باقی ہے” یہ سن کر ہر وہ شخص ہنس پڑا جسے کبھی درزی کے جھوٹے وعدوں کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ طلحہ نے مشہور اینکر سہیل وریچ کی نقل کرتے ہوئے ان کے انداز میں ڈائیلاگ بولے جس پر صارفین نے کمنٹس میں لکھا کہ “سہیل صاحب کو بھیج دو، خود ہی مان جائیں گے کہ نقل اصل سے بھی بہتر ہے۔” طلحہ کا کہنا ہے کہ اس کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ وہ عام لوگوں کی زندگیوں سے جڑے موضوعات اٹھاتا ہے۔ اس نے کہا کہ “میں وہی مسائل دکھاتا ہوں جو ہر گھر میں ہوتے ہیں اس لیے لوگ مجھ سے جڑتے ہیں۔” طلحہ کے بھائی ڈاکٹر طہٰ احمد اس کے ویڈیوز کو ریکارڈ کرنے اور اسکرپٹ میں بہتری لانے میں مدد کرتے ہیں۔ ڈاکٹر طہٰ نے عرب نیوز کو بتایا کہ طلحہ نے اپنے کیریئر کا آغاز اس وقت کیا جب اس کے پاس اپنا موبائل تک نہیں تھا۔ وہ “کبھی بہن کا فون استعمال کرتا تھا اور کبھی بھائی کا، مگر ہر ویڈیو میں اس کی تخلیقی صلاحیتیں جھلکتی تھیں۔” طلحہ نے حال ہی میں میٹرک کے امتحانات دیے ہیں اور وہ اپنی پڑھائی اور کامیڈی کیریئر کے درمیان توازن بنا رہا ہے۔ حیران کن بات تو یہ ہے کہ وہ تھیلیسیمیا کا مریض بھی ہے مگر اس نے کبھی اسے اپنی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ طلحہ نے فخر سے کہا کہ “آج الحمدللہ، میری پہچان میرا کام ہے، میری بیماری نہیں۔” طلحہ کا خواب ہے کہ وہ اپنے فن کو مزید بہتر کرے اور ایک دن پاکستان کی کامیڈی انڈسٹری میں اپنا نام روشن کرے۔اس کے فالوورز اس کے ساتھ ہیں جو ہر نیا ویڈیو دیکھنے کے لیے بے چین رہتے ہیں۔ مزید پڑھیں: کیا رواں سال معیشت اور دنیا تباہ ہوجائے گی؟
نا قابلِ یقین تفریحی ماحول: برطانیہ نیا یونیورسل تھیم پارک بنائے گا

برطانیہ میں ایک نیا یونیورسل تھیم پارک کھولنے کی تیاری مکمل ہو گئی ہے۔ حکومت نے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، اور توقع ہے کہ یہ پارک 2031 میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ بیڈفورڈ شائر میں بننے والا یہ پارک یورپ کے سب سے بڑے اور جدید تھیم پارکوں میں سے ایک ہوگا، جس میں ایک 500 کمروں کا ہوٹل اور ایک شاپنگ و تفریحی کمپلیکس بھی شامل ہو گا۔ پارک کے پہلے ہی سال میں 85 لاکھ زائرین کی آمد متوقع ہے۔ یونیورسل کا اندازہ ہے کہ 2055 تک یہ منصوبہ ملکی معیشت کو تقریباً 50 ارب پاؤنڈز کا فائدہ دے گا۔ حکومت نے اسے ملک کی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ تقریباً 28,000 ملازمتیں پیدا کرے گا، جن میں 20,000 تعمیراتی مراحل کے دوران اور 8,000 اس کے بعد موقع پر کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف اعدادوشمار کا معاملہ نہیں، بلکہ برطانیہ میں لوگوں کے لیے حقیقی روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ پارک کو عوام کے لیے باآسانی قابل رسائی بنانے کے لیے ارد گرد کے علاقوں میں بنیادی ڈھانچے اور ٹرانسپورٹ پر بھاری سرمایہ کاری کی جائے گی۔ یہ منصوبہ آکسفورڈ سے کیمبرج کے درمیانی علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کا حصہ ہے، جس میں لوٹن ایئرپورٹ کی توسیع بھی شامل ہے۔ تھیم پارک جس جگہ بنایا جا رہا ہے، وہ پہلے ایک اینٹوں کا کارخانہ تھا۔ اس کے لیے وزارتِ ہاؤسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ سے باقاعدہ اجازت حاصل کی جائے گی۔ مقامی رہائشیوں نے اس منصوبے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے علاقے کو ترقی ملے گی اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ ایک گودام میں کام کرنے والی ماریا پیریز نے کہا کہ بیڈفورڈ ایک بورنگ شہر ہے، اور تھیم پارک یہاں تفریح کا نیا ذریعہ بنے گا۔ ان کا خیال ہے کہ اس سے معیشت بہتر ہو گی اور لوگ زیادہ سرمایہ کاری کریں گے، اگرچہ کرایوں میں اضافے کا بھی امکان ہے۔ 14 سالہ تنوی مہیش، جو پچھلے سال سعودی عرب سے یہاں منتقل ہوا، نے کہا کہ بیڈفورڈ میں اس کے پاس تفریح کا کوئی ذریعہ نہیں، اور وہ تھیم پارک میں نوکری کا موقع ملنے پر فوراً قبول کرے گا۔ مزید پڑھیں: برطانیہ میں مسلمانوں کی 85 قبروں کی بےحرمتی، پولیس نے اسلاموفوبک جرم قرار دے دیا تھیم پارک میں یونیورسل کی مشہور فلموں اور کرداروں پر مبنی تفریحی سہولیات ہوں گی، جن میں منینز، ای ٹی، جراسک پارک، کنگ فو پانڈا، فاسٹ اینڈ فیوریس، جیسن بورن، وِکڈ اور بیک ٹو دی فیوچر شامل ہیں۔ 60 سالہ نکولا ہارلو نے کہا کہ اس منصوبے سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ ان کی 82 سالہ والدہ جینٹ نے بھی موجودہ وقت میں نوجوانوں کے لیے تفریح کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے اسے مثبت قدم قرار دیا۔ یونیورسل دنیا کے دیگر شہروں میں بھی تفریحی مقامات چلا رہا ہے، جن میں امریکا، جاپان، چین اور سنگاپور شامل ہیں۔ 36 سالہ کاروباری تجزیہ کار جگدیپ سنگھ نے کہا کہ اس منصوبے سے بیڈفورڈ میں روزگار اور کاروبار میں بہتری آئے گی، لیکن وہ علاقے میں ٹریفک کے دباؤ اور ہسپتالوں پر ممکنہ بوجھ کے بارے میں فکر مند ہیں۔ 85 سالہ مارگریٹ ولسن نے کہا کہ وہ خود پارک نہیں جائیں گی، مگر ان کے پوتے ضرور جا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چار سال طویل وقت ہے اور کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ ایلسٹائے کی ایک رہائشی نے کہا کہ کووڈ سے پہلے بیڈفورڈ ایک فعال مارکیٹ ٹاؤن تھا، اور اگرچہ یہ منصوبہ اسے پہلے جیسا نہیں بنا سکے گا، لیکن علاقے کے لیے فائدہ مند ضرور ہو گا۔ چانسلر ریچل ریوز نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری برطانیہ میں کاروبار کرنے پر اعتماد کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر یونیورسل کی پیرنٹ کمپنی کامکاسٹ کے صدر کو ڈاؤننگ سٹریٹ میں خوش آمدید کہا، جہاں انہیں پارک کی تھری ڈی تصویر بھی دکھائی گئی، جس میں سواریوں، تھیم والے علاقوں اور واٹر شو کی تفصیلات شامل تھیں۔
خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس: عدالت نے تین ملزمان کو سات سال کی سزا سنا دی

پاکستان کے مشہور ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو اغوا اور ہنی ٹریپ میں پھنسانے والے تین ملزمان کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سات سال قید کی سزا سنا دی۔ عدالت کے جج ارشد جاوید نے پیر کے روز اس فیصلے کا اعلان کیا جب کہ اس کیس میں دیگر ملزمان کو بری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 15 جولائی 2024 کو خلیل الرحمان قمر کو لاہور کے ایک گھر میں بلیو پرنٹ کے تحت پھانسنے کا واقعہ پیش آیا۔ رات کے تقریباً 4:40 بجے جب وہ اس گھر پہنچے تو وہاں ایک خاتون، جن کا نام آمنہ عروج تھا، اس نے انہیں خوش آمدید کہا۔ لیکن جیسے ہی خلیل الرحمان نے بیٹھنے کی کوشش کی تو دروازے پر دستک ہوئی اور اندر داخل ہونے والے سات مسلح افراد نے ان کو اغوا کر لیا۔ ان افراد نے خلیل الرحمان کی تلاشی لے کر ان کی جیب سے 60,000 روپے، ایک آئی فون 11، ایک اے ٹی ایم کارڈ اور قومی شناختی کارڈ ضبط کر لیا۔ مزید براں، ان ملزمان نے خلیل الرحمان سے کہا کہ ان کے پاس اسے مارنے کا حکم ہے اور اس کے بدلے 10 لاکھ روپے کی رشوت طلب کی۔ اغوا کاروں نے ان کے بینک اکاؤنٹس سے 2 لاکھ روپے سے زائد رقم بھی نکالی۔ خلیل الرحمان نے بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کیا اور پولیس کے ذریعے ایف آئی آر درج کروائی۔ پولیس نے اس کیس میں 11 ملزمان کے خلاف تحقیقات شروع کی جس میں 17 گواہ عدالت میں پیش ہوئے، جن میں خلیل الرحمان خود، ان کے دوست، پولیس اہلکار اور بینک کے عملے کے افراد شامل تھے۔ عدالت نے تین مرکزی ملزمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو اغوا اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت سات سال قید کی سزا سنائی۔ اس فیصلے کے بعد خلیل الرحمان نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس طرح کے واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہمیں اپنے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ مزید پڑھیں: جناح ہاؤس حملہ کیس: میڈیکل کی بنیاد پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، چیف جسٹس
چینی نوجوان نے خطاطی کے ذریعے والدین کا قرض اتاردیا

چین کے شہر ووہان کے رہائشی 31 سالہ چِن زاؤ نے ایک ایسی مثال قائم کی ہے جس میں اس نے اپنے والدین کا 2 کروڑ یوآن (جو کہ تقریباً 7 کروڑ 69 لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں) کا قرضہ ادا کرنے کے لیے اپنی خطاطی کی مہارت کو بروئے کار لایا۔ چِن زاؤ نے خطاطی کو بچپن سے ہی سیکھنا شروع کیا تھا، اور اس کے والدین اکثر یہ کہا کرتے تھے کہ یہ فن ان کے لیے مالی فائدہ کا ذریعہ نہیں بن سکتا۔ لیکن چِن زاؤ نے اپنی محنت اور لگن سے اس بات کو غلط ثابت کر دیا۔ چِن زاؤ نے ایک مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے والدین اور اس کے درمیان اکثر یہ بحث ہوتی تھی کہ وہ کس یونیورسٹی میں جائے گا اور کس مضمون کا انتخاب کرے گا۔ جہاں ایک طرف اس کے والدین کی خواہش تھی کہ وہ بزنس کی تعلیم حاصل کرے، وہیں چِن زاؤ نے اپنی محبت اور جذبے کے مطابق خطاطی کو ہی اپنے مستقبل کا حصہ بنایا۔ اس نے فائن آرٹس کے ایک انسٹیٹیوٹ میں داخلہ لیا اور خطاطی کو اپنے بنیادی مضمون کے طور پر منتخب کیا۔ 2016 میں گریجویشن کے بعد چِن زاؤ نے اپنے والدین کے کاروبار میں حصہ لینے کی بجائے اپنے خواب کو حقیقت بنانے کے لیے خطاطی کا اسٹوڈیو کھولا۔ 2017 میں ایک دوست کی دعوت پر چِن زاؤ فرانس میں چینی خطاطی کے ایک انسٹیٹیوٹ میں کام کرنے کے لیے گیا، لیکن بدقسمتی سے وہ واپس چین آ گیا کیونکہ اس کے والدین کا خاندانی کاروبار مالی مشکلات کا شکار ہو گیا تھا اور اس پر 2 کروڑ یوآن کا قرضہ چڑھ گیا تھا۔ اس کے والد کی طبیعت بھی خراب ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے چِن زاؤ نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے والدین کی مدد کرے گا۔ چِن زاؤ نے اپنے خطاطی کے اسٹوڈیو پر بھرپور توجہ دی اور اس کے کاروبار کا حجم بڑھایا۔ اس نے اپنے اسٹوڈیو میں ٹیوشن فیس بھی بڑھا دی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جلد ہی 300 سے زائد طالبعلم خطاطی سیکھنے کے لیے اس کے اسٹوڈیو آنے لگے۔ چِن زاؤ نے روزانہ صبح 8 سے رات 9 بجے تک محنت کی اور بچوں کو خطاطی سکھانے کے ساتھ ساتھ آن لائن مصنوعات بھی فروخت کیں۔ اس کی محنت رنگ لائی اور ستمبر 2024 میں، چِن زاؤ نے اپنے والدین کا پورا قرضہ ادا کر دیا۔ اس نے بتایا کہ وہ اس بات پر سب سے زیادہ خوش ہے کہ اب اس کے والدین اس کی خطاطی کے کام میں معاونت فراہم کر رہے ہیں اور یہ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ فن بھی پیسہ کمانے کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے۔ چِن زاؤ کا کہنا ہے کہ اب وہ اتنی سخت محنت نہیں کرتا کیونکہ اس کے والدین نے اس کے کام کی قدر کی ہے اور وہ اس کی کامیابی میں اس کے ساتھ ہیں۔
اسپائیڈر مین فرنچائز کی چوتھی فلم ‘برانڈ نیو ڈے’، پیٹر پارکر کے ساتھ کیا ہوگا؟

ہالی وڈ کے مشہور فلم ساز ڈیسٹن ڈینیئل کریٹن نے سنیما کان میں اپنی پہلی نمائش کے دوران ایک بڑا اعلان کر دیا، اسپائیڈر مین فرنچائز کی نئی فلم ‘اسپائیڈر مین: برانڈ نیو ڈے’ 31 جولائی 2026 کو ریلیز کی جائے گی۔ کریٹن، جو ‘شینگ چی’ کے ہدایتکار بھی رہ چکے ہیں، نے تقریب کے دوران اپنی ذاتی زندگی کے دلچسپ لمحات شیئر کیے، جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے بچے کے پہلے الفاظ ‘اسپائیڈر مین’ تھے۔ تاہم، وہ یہاں اسپائیڈر مین فرنچائز کے مستقبل پر بات کرنے کے لیے موجود تھے۔ تقریب کے دوران فلم کے نئے عنوان کو ایک دلچسپ موڑ کے ساتھ متعارف کرایا گیا۔ ٹام ہالینڈ، جو پیٹر پارکر کا کردار ادا کر رہے ہیں، نے اسکرین پر آکر مداحوں کو حیران کر دیا۔ انہوں نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہم نے آپ کو ایک بڑے ہنگامے میں چھوڑ دیا تھا اور پھر اچانک فلم کے نئے نام ‘اسپائیڈر مین: برانڈ نیو ڈے’ کا اعلان کر دیا۔ یہ اعلان 2021 میں ریلیز ہونے والی ‘اسپائیڈر مین: نو وے ہوم’ کی زبردست کامیابی کے بعد سامنے آیا ہے، جو عالمی سطح پر 1.95 بلین ڈالر کی کمائی کے ساتھ اب تک کی ساتویں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنی۔ فلم کے اختتام نے اسپائیڈی کی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جب ٹام ہالینڈ کے پیٹر پارکر نے دنیا کو بچانے کے لیے اپنی شناخت ترک کر دی تھی اور اس سفر میں اینڈریو گارفیلڈ اور ٹوبی میگوائر کے اسپائیڈر مین کرداروں کی مدد لی تھی۔ اسپائیڈر مین کی چوتھی فلم کے لیے ایمی پاسکل اور مارول اسٹوڈیوز کے صدر کیون فیج بطور پروڈیوسر واپس آئے ہیں، جب کہ زندایا بھی اپنے کردار میں نظر آئیں گی۔ دوسری جانب ایک بڑی خبر یہ ہے کہ اینڈریو گارفیلڈ اس بار فرنچائز کا حصہ نہیں ہوں گے، حالانکہ پچھلی فلم میں ان کی واپسی کو ایک بڑا سرپرائز قرار دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ مداح بے چینی سے 2026 کا انتظار کر رہے ہیں، جب اسپائیڈر مین کی یہ نئی قسط سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔ کیا یہ فلم بھی اپنے پچھلے حصے کی طرح کامیابی کے جھنڈے گاڑے گی؟
جیف بیزوس کی شادی، امبانی خاندان کی شادی سے 3 گنا زیادہ خرچ ہوگا؟

آپ میں سے اکثر لوگ سمجھتے ہوں گے کہ انڈیا میں امبانی خاندان کی شادی دنیا کی سب سے مہنگی شادی تھی۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس سے تین گنا مہنگی شادی اسی سال اٹلی کے شہر وینس میں ہونے جا رہی ہے۔ مکیش امبانی کے بیٹے اننت امبانی کی شادی میں 200 ایمازون کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص، جیف بیزوس، اس موسم گرما میں اپنی منگیتر لورین سانچیز سے اٹلی کے شہر وینس میں شادی کرنے جا رہے ہیں۔ یہ شادی ان کی مئی 2023 کی منگنی کے تقریباً دو سال بعد منعقد ہو رہی ہے۔ 61 سالہ بیزوس اور 55 سالہ سانچیز نے اپنی سابقہ شادیوں کا اختتام بالترتیب 2019 اور 2023 میں کیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق، جوڑے نے شادی کے دعوت نامے بھیجنے کا عمل شروع کر دیا ہے، اگرچہ حتمی تاریخ ابھی ظاہر نہیں کی گئی، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تقریب ممکنہ طور پر جون میں منعقد ہو سکتی ہے۔ افواہوں کے مطابق، جوڑا اپنی شادی جیف بیزوس کے لگژری 500 ملین ڈالر کے سپر یاٹ “کورو” پر کرے گا، جو اٹلی کے ساحل کے قریب موجود ہو گا۔ یہ وہی مقام ہے جہاں بیزوس نے سانچیز کو پرپوز کیا تھا اور بعد میں اپنی منگنی کی تقریب بھی یہیں منائی تھی۔ اس ہائی پروفائل شادی کی مہمانوں کی فہرست میں ٹیکنالوجی اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی کئی نامور شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔ ان کی منگنی کی تقریب میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور ان کی ساتھی پاؤل ہرد سمیت کئی مشہور شخصیات نے شرکت کی تھی۔ تاہم، یہ بات قابل ذکر ہے کہ دسمبر 2024 میں ایسی خبریں سامنے آئیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بیزوس اور سانچیز کی شادی پر 600 ملین ڈالر خرچ ہوں گے۔ جیف بیزوس نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں “مکمل طور پر غلط” قرار دیا تھا۔ لورین سانچیز 1969 میں امریکی شہر البوکرکی میں پیدا ہوئیں۔ وہ ایک سابق براڈکاسٹ جرنلسٹ ہیں، جنہوں نے بطور انٹرٹینمنٹ رپورٹر اور نیوز اینکر کام کیا۔ 2016 میں سانچیز نے “بلیک اوپس ایوی ایشن” کے نام سے اپنی کمپنی قائم کی، جو اپنی نوعیت کی پہلی خاتون کی ملکیت والی فضائی فلم اور پروڈکشن کمپنی ہے۔
امانت میں خیانت کا الزام، اداکارہ نازش جہانگیر کے گرفتاری وارنٹ جاری

امانت میں خیانت کے الزام میں اداکارہ نازش جہانگیر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔ نجی نشریاتی ادارے 24 نیوز کے مطابق کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے اداکارہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ ڈیفنس سی پولیس کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اداکارہ کے خلاف ڈیفنس کے اسود ہارون نامی شخص نے مقدمہ درج کروا رکھا ہے۔ مقدمہ امانت میں خیانت، فراڈ اور دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت درج ہے۔ عدالت نے مقدمے میں نامزد نازش جہانگیر ،سکندر خان اور دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ مدعی مقدمہ نے وارنٹ گرفتاری ڈیفنس سی پولیس میں جمع کروا دیے ہیں۔ عدالت نے اداکارہ اور ملزمان کو 22 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ مزید پڑھیں: 540 ملین روپے کی خرد برد، اداکارہ نادیہ حسین مشکل میں پھنس گئیں واضح رہے کہ گزشتہ سال ابھرتے ہوئے اداکار اذان اسود ہارون نے دعویٰ کیا کہ معروف اداکارہ نازش جہانگیر نے انہیں شوبز انڈسٹری میں متعارف کرانے کا جھانسہ دے کر ان سے رقم بٹوری، گاڑی لی اور پھر تشدد کروایا۔ ایک نجی شو میں اسود ہارون نے دعویٰ کیا کہ نازش جہانگیر نے پہلے ان سے 15 لاکھ اور پھر مزید رقم کا مطالبہ کیا، بہانے سے گاڑی مانگی اور انہوں نے اداکارہ کو 55 لاکھ روپے مالیت کی ہونڈا کار دے دی، مزید یہ کہ ان سے ایئرٹکٹس بھی منگواتی رہی تھیں۔ اسود ہارون نے دعویٰ کیا کہ پیسوں کے واپسی کے مطالبے پر اداکارہ نے انھیں ایک فارم ہاؤس میں بلایا، جہاں متعدد اسلحہ بردار افراد نے انہیں یرغمال بنا کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے بعد اس نے نازش کے خلاف ڈیفینس سی تھانےمیں فراڈ کا مقدمہ درج کروایا، جس میں پیسوں اور گاڑی کا بھی ذکر کیا گیا۔
540 ملین روپے کی خرد برد، اداکارہ نادیہ حسین نے ایف آئی اے سے معافی مانگ لی

بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد معاملے میں بنا تصدیق کیے ایف آئی اے آفیسر پر رشوت کا الزام لگانے والی اداکارہ نادیہ حسین نے کہا ہے کہ میرے وڈیو بیان کا مطلب کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، میری کوشش تھی فراڈ کرنے والوں کو بے نقاب کروں۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق نادیہ حسین نے کہا ہے کہ اعلی حکام سے التماس ہے کہ جعلسازوں سے لوگوں کو بچایا جائے، لوگوں کی پریشانیاں ان جعلساز کالرز کی وجہ سے دوہری ہو جاتی ہیں۔ عوام کے حق میں جعلساز کو بے نقاب کرنا چاہتی ہوں، ایف آئی اے جعلساز کے خلاف میری شکایت پر کام کرے۔ اداکارہ نادیہ حسین کا کہنا تھا کہ لوگ جعلی کالز سے پریشان ہو جاتے ہیں، جعلساز کے خلاف ایف آئی اے پورٹل پر درخواست دی ہے، میری کوشش تھی فراڈ کرنے والوں کو بے نقاب کروں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے واٹس ایپ پر پیغام بھیجا گیا تھا، ایف آئی اے میں بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم میرے موبائل فون کی فرانزک کر رہا ہے، میرے وڈیو بیان کا مطلب کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔ اداکارہ نادیہ حسین کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ میرے بیان سے ایف آئی اے افسر کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں، ایف آئی اے حکام کو جعلساز کے حوالے سے معلومات فراہم کر دی ہیں۔ مزید پڑھیں: 540 ملین روپے کی خرد برد، اداکارہ نادیہ حسین مشکل میں پھنس گئیں واضح رہے کہ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی مبینہ خرد برد کے معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے سابق سی ای او عاطف محمد خان کو گرفتار کیا، ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم عاطف محمد خان نے بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا۔ ملزم کو 8 مارچ 2025 کو کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کی اہلیہ اداکارہ نادیہ حسین کو ایک نامعلوم جعلساز کی جانب سے واٹس ایپ پر کال موصول ہوئی، جس میں ایف آئی اے کے ایک سینئر افسر کی تصویر بطور ڈی پی استعمال کی گئی۔ جعلساز نے مبینہ طور پر رشوت طلب کی۔ نادیہ حسین نے فوری طور پر ایف آئی اے کراچی سے رابطہ کیا، جس پر انہیں آگاہ کیا گیا کہ یہ ایک جعلی کال ہے اور انہیں سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر میں باضابطہ شکایت درج کروانے کی ہدایت کی گئی۔ تاہم، نادیہ حسین نے شکایت درج کروانے کے بجائے سوشل میڈیا پر ایف آئی اے کے خلاف الزامات لگانا شروع کر دیے۔ ایف آئی اے حکام نے نادیہ حسین کے سوشل میڈیا پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا اور واضح کیا کہ بغیر ثبوت کسی ادارے پر الزامات لگانا قانونی جرم ہے۔ سائبر کرائم ونگ کراچی اداکارہ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تحقیقات کر رہی ہے۔